پانچ سال پہلے پاکستان کو صرف دہشتگردی کے زاوئیے سے دیکھا جا رہا تھا اب کھیلوں اور فلم انڈسٹری سمیت فن و ثقافت کے تمام شعبے بحال ہو رہے ہیں ،ْمریم اور نگزیب

نئی پالیسی میں پاکستان میں فلم سازی کی ترغیب کیلئے دس سال کیلئے کئی اقدامات تجویز کئے گئے ہیں ،ْ وزیر اطلاعات کی قائمہ کمیٹی کو بریفنگ قائمہ کمٹی ارکان نے متفقہ طور پرفلم اینڈ کلچر پالیسی کی بجٹ تجاویز کی منطوری دیدی پارلیمنٹ کے اجلاسوں اور قائمہ کمیٹیوں کی موثر کوریج کیلئے پی ٹی وی پارلیمنٹ کے نام سے نیا چینل شروع کیا جا رہا ہے ،ْ سیکرٹری اطلاعات

جمعرات 19 اپریل 2018 16:10

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 اپریل2018ء) اطلاعات و نشریات کی وزیر مملکت مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ پانچ سال پہلے پاکستان کو دنیا بھر میں صرف دہشت گردی کے زاوئیے سے دیکھا جا رہا تھا تاہم اب سیکورٹی حالات بہتر ہونے سے کھیلوں اور فلم انڈسٹری سمیت فن و ثقافت کے تمام شعبے بحال ہو رہے ہیں ۔وہ جمعرات کو اطلاعات و نشریات اور قومی ورثے سے متعلق قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں بات چیت کررہی تھیں ۔

اجلاس کمیٹی کے چیئرمین پیر محمد اسلم بودلہ کی صدارت میں پی ٹی وی ہیڈ کواٹرز کی عمارت میں ہوا ۔ اطلاعات کی وزیر مملکت نے فلم اینڈ کلچر پالیسی کی بجٹ تجاویز کمیٹی میں پیش کر تے ہوئے پالیسی کے اہم خدو خال کے بارے میں بھی آگاہ کیا ۔ انھوں نے کہا کہ کہ 1960 میں پاکستانی فلم انڈسٹری عروج پر تھی تاہم گذشتہ تیس سال سے ملک میں فلم انڈسٹری زوال پذیر رہی ۔

(جاری ہے)

انھوں نے کہا کہ نئی پالیسی میں پاکستان میں فلم سازی کی ترغیب کیلئے دس سال کیلئے کئی اقدامات تجویز کئے گئے ہیں جن میں فلم سازی کے جدید آلات کی درآمد پر درآمدی ٹیکس کی چھوٹ ، سیلز ٹیکس میں کمی، فکاروں کی آمدن پر عائد ٹیکس میں چھوٹ، فلم بنانے کیلئے بینکوں سے پانچ کروڑ روپے تک آسان شرائط پر قرضے کی فراہمی اور فنکاروں کی بہبود کیلئے خصوصی فنڈ کے قیام سمیت انھیں ہیلتھ انشورنس کارڈ کی فراہمی شامل ہیں ۔

کمیٹی کے ارکان نے ان تجاویز کو سراہتے ہوئے ان کو پاکستان فل انڈسٹری کیلئے انقلابی اقدامات قرار دیا ۔ ارکان نے متفقہ طور پرفلم اینڈ کلچر پالیسی کی بجٹ تجاویز کی منطوری دی ۔ اطلاعات کی وزیر مملکت مریم اورنگزیب نے بتایا کہ پالیسی منظوری کیلئے وفاقی کابینہ میں پیش کی جائیگی۔ انھوں نے کہا کہ اس وقت بھارت کو ہمارے خطے میں فلم انڈسٹری پر اجارہ داری حاصل ہے تاہم بھارتی فلموں کا مقابلہ صرف پاکستانی فلمیں ہی کر سکتی ہیں فلم انڈسٹری کی بحالی سے نہ صرف نوجوان نسل کو اپنی ثقافت ، روایات اور اقدار سے روشناس کرا پائیں گے بلکہ دنیا میں بھی پاکستان کا مثبت تشخص اجاگر ہو گا۔

سیکرٹری اطلاعات اور پی ٹی وی کے ایم ڈی سردار احمد نواز سکھیرا نے اجلاس کو بتایا کہ پارلیمنٹ کے اجلاسوں اور قائمہ کمیٹیوں کی موثر کوریج کیلئے پی ٹی وی پارلیمنٹ کے نام سے نیا چینل شروع کیا جا رہا ہے ،ْ یہ منصوبہ پی ایس ڈی پی کے تحت ملنے ولاے فنڈز سے چار ماہ میں مکمل ہو جائیگا ۔ انھوں نے بتایا کہ بچوں کو اپنی ثقافت اور اقدار سے روشناس کرانے کیلئے پی ٹی وی کڈز کے نام سے ایک اور چینل کی بھی تیاریاں کی جا رہی ہیں جس کاپی سی ون تیار ہو چکا ہے ۔

کمیٹی کی رکن عارفہ خالد پرویز نے پی این سی اے میں بیالیس نادر پینٹگنز کی چوری کی تحقیقات اور ذمہ داروں کے تعین کا معاملہ اٹھایا جس پر پی این سی اے کے سربراہ جمال شاہ نے بتایا کہ اس بارے میں محکمانہ انکوائری ہو چکی ہے اور کیس ایف آئی اے کو بھجوایا ہوا ہے ۔ تاہم کمیٹی کے ارکان کا موقف تھا کہ انھیں انکوائری رپورٹ سے آگاہ نہیں کیا گیا جس پر سیکرٹری اطلاعات احمد نواز سکھیرا نے اجلا س کو یقین دلایا کہ تین دن کے اندر انکوائری رپورٹ کمیٹی ارکان کو فراہم کر دی جائے گی اور کوئی بات پارلیمنٹ سے مخفی نہیں رکھی جائے گی ۔

اجلاس میں ایف آئی اے حکام نے آگاہ کیا کہ معاملے کی انکوائری پندرہ دن میں مکمل کر لی جائیگی ۔اجلاس میں پی ٹی وی کے ریٹائرڈ ملازمین کو پنشن واجبات کی عدم ادائیگی کے معاملے پر سیکرٹری اطلاعات نے آگاہ کیا کہ اس بارے میں فنڈز کی فراہمی کیلئے سمری وزاعظم کو ارسال کی جا چکی ہے ۔ توقع ہے کہ دو ہفتے تک اچھی خبر سننے کو ملے گی ۔ انھوں نے کہا کہ پی ٹی وی کے اخرجات آمدن سے بہت زیادہ ہیں ، ہماری کوشش ہے کہ اخراجات پر قابو پا کر آمدن بڑھائی جائے ۔