ٹرمپ سے 'بہت اچھی' تعلقات ہیں،اقوام متحدہ میں امریکہ کی سفیر نکی ہیلی

جمعرات 19 اپریل 2018 22:43

نیویارک (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 19 اپریل2018ء) اقوام متحدہ میں امریکہ کی سفیر نکی ہیلی نے کہا ہے کہ صدر ٹرمپ سے ان کے تعلقات "بہت اچھی" ہیں اور انہیں اس بات کی فکر نہیں کرنی چاہیے کہ ہیلی یا نائب صدر مائیک پینس 2020 کے صدارتی انتخاب میں ان کے مقابل ہوں گے۔ ان کا یہ بیان ہیلی اور وائٹ ہاؤس کے درمیان اختلاف رائے سے متعلق غیر معمولی طور پر کھلے عام ہونے والی باتوں کے بعد سامنا آیا ہے۔

ہیلی جنوبی کیرولینا کی سابق گورنر ہیں جو وائٹ ہاؤس اور اقوام متحدہ میں اپنی دو ٹوک سفارت کاری کے لیے جانی جاتی ہیں۔ ٹرمپ انتظامیہ کی رکن ہیلی نے اتوار کو کہا تھا کہ امریکہ، روس کی طرف سے بشار الاسد کی حمایت کرنے کی وجہ سے ماسکو پر نئی تعزیرات عائد کرنے کی تیاری کر رہا ہے۔

(جاری ہے)

تاہم انتظامیہ کے ایک اعلیٰ عہدیدار نے کہا کہ ٹرمپ نے ایسے اقدام کو موخر کر دیا ہے۔

وائٹ ہاؤس کے مشیر لیری کڈلو نے کہا کہ شاید ہیلی واشنگٹن کے منصوبوں کے بارے میں متذبب ہیں لیکن ہیلی نے منگل کو ترکی بہ ترکی جواب دیتے ہوئے کہا کہ "نہایت ادب کے ساتھ، میں متذبب نہیں ہوں۔" کڈلو نے کہا کہ انہوں نے ہیلی سے معذرت کی ہے۔ جب صدر ٹرمپ سے ان کے تعلقات کے بارے میں پوچھا گیا تو ہیلی نے کہا کہ "یہ بہت اچھے ہیں۔" اقوام متحدہ میں ان کے راست اقدام کے وجہ سے ابتدائی طور پر سفارت کاروں نے حیرانی کا اظہار کیا تاہم بہت سے ان کی سیاسی مہارت کو تسلیم کرتے ہوئے یہ قیاس آرائی بھی کرتے ہیں کہ وہ ایک بڑے عہدے کی بھی خواہش رکھتی ہیں۔

امریکہ کے موقر اخبار نیویارک ٹائمز نے منگل کو اپنی ایک رپورٹ میں کہا تھا کہ وائٹ ہاؤس کے قریبی ریپبلکن سرگوشیوں میں 2020ئ میں ہیلی اور پینس کی ایک مشترکہ مہم کے بارے میں بات کرتے نظر آتے ہیں۔ دوسری طرف ٹرمپ بھی یہ کہہ چکے ہیں کہ وہ 2020ئ کے صدارتی انتخاب کی دوڑ میں شامل ہوں گے۔ بدھ کو جب ہیلی سے یہ پوچھا گیا کہ کیا ٹرمپ کو پینس/ ہیلی کی مشرکہ مہم سے پرشیان ہونا چاہیے تو وہ مسکرائیں اور سر کو جھٹک کر کہا "نہیں۔

" پینس کے دفتر نے اس پر فوری طور پر ردعمل جانے کی درخواست کے باوجود کچھ نہیں کہا ہے۔ امریکی انتظامیہ کے ایک اعلیٰ عہدیدار نے کہا کہ ہیلی نے جب اتوار کو روس سے متعلق تعزیرات کی بات کی تو یہ "آزادنہ" طور پر نہیں کہہ رہیں تھیں۔ عہدیدار نے کہا کہ "جب انہوں (ہیلی ) نے بات کی تھی تو صدر اس اقدام کے لیے آہستہ روی اختیار کرنا چاہتے تھے۔" دوسری طرف اقوام متحدہ میں روسی سفیر وسلی نبنزیا نے کہا کہ تعزیرات سے متعلق بیان پر ان کی ہیلی سے کوئی بات نہیں ہوئی ہے۔ جب ان سے یہ پوچھا گیا کہ وہ ہیلی یا وائٹ ہاؤس پر یقین کرتے ہیں تو انہو ں نے کہا کہ "یہ ہمارا معاملہ نہیں ہے اس انہیں خود حل کرنا ہے۔" 04-18/--294