پاکستان اورافغانستان میں انسدادپولیو مہم بیک وقت چلانے کا فیصلہ کیا گیا ہے،صوبائی سیکرٹری صحت

ہفتہ 21 اپریل 2018 20:16

پشاور۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 21 اپریل2018ء) خطہ سے پولیو کے مکمل خاتمہ کے لئے پاکستان اورافغانستان میں انسدادپولیو مہم بیک وقت چلانے کا فیصلہ کیا گیا ہے اس بات کا انکشاف محکمہ صحت خیبرپختونخوا کے سیکرٹری عابد مجید نے خصوصی پولیو مہم کے آغاز کے سلسلے میںلیڈی ریڈنگ ہسپتال پشاور میں منعقدہ تقریب میں میڈیا نمائندوں سے بات چیت کے دوران کیا۔

تقریب میں ایمرجنسی آپریشن سنٹرکے کوآرڈینٹر عاطف رحمان اور پاکستان پیڈیاٹرک ایسوسی ایشن کے ڈاکٹر صابرخان نے صوبہ میں انسداد پولیو کی حکمت عملی اور اس کے نتیجہ میں حاصل ہونے والی کامیابیوں پر روشنی ڈالی جبکہ اس موقع پریونیسف کے ڈاکٹر جوہرخان، بی ایم جی ایف کے ڈاکٹر امتیازعلی شاہ ،کوآرڈی نیٹر ای پی آئی ڈاکٹر شفیق،ڈپٹی ڈی ایچ او ڈاکٹر اختیار، ڈاکٹر مسعود اور ایل آر ایچ کے ڈاکٹر خالد مسعود بھی موجود تھے ۔

(جاری ہے)

تقریب کے مہمان خصوصی سیکرٹری محکمہ صحت حکومت خیبر پختونخواعابد مجید نے کہا کہ ضلع پشاور میںآج سے انسدادپولیو کی خصوصی مہم کا آغاز کیا جارہاہے جو 30اپریل تک جاری رہے گی جس میں ضلع پشاور کے چار ماہ سی23ماہ تک کی عمر کی2لاکھ28ہزار بچوں کوپولیو سے بچائو کے ٹیکے لگائے جائیں کے اورپولیو ویکسین کے قطرے پلائے جائیں گے جس کے لئے جامع انتظامات کئے گئے ہیں۔

انہوں نے پولیو ویکسین کے بارے میںاعتراضات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ یہ محفوظ ترین ویکسین ہے جس کا اندازہ اس امر سے لگایا جاسکتا ہے کہ انہوں نے اپنے بچوں کو بھی اسی ویکسین کی خوراکیں دی ہیںاور بھارت سمیت پوری دنیا کے ممالک نے اسی ویکسین کے ذریعہ اپنے ہاں سے پولیو کا خاتمہ کیا ہے۔ خطہ سے پولیو کے خاتمہ کی کاوشوں کے سلسلے میں متحدہ عرب امارات میں پاکستان اور افغانستان کے مشترکہ اجلاس کے حوالہ سے سوال کے جواب میں صوبائی سیکرٹری صحت نے کہا کہ اس اجلاس کا اولین مقصد یہ تھا کہ خطہ سے پولیو کے مکمل خاتمہ کے لئے دونوں ممالک کے مابین مربوط کاوشیں ہوںکیونکہ پولیو کے حوالہ سے یہ ایک کاریڈور ہے پشاور اور افغانستان دونوں میں پولیو وائرس کا اصل(اوریجن) ایک ہی ہے اور دونوں علاقوں کے مابین لوگوں کی آمد و رفت بھی رہتی ہے جس کی وجہ سے پولیو وائرس کی منتقلی ہوسکتی ہے اس لئے پہلے قدم کے طور پر یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ ہمارے ہاں اور افغانستان میں پولیوویکسی نیشن کی مہمات بیک وقت چلائی جائیں تاکہ وہ بچے بھی جو ٹرانزٹ میں ہوں پولیو ویکسی نیشن سے رہ نہ جائیں۔

عابد مجید نے کہا کہ فاٹا اور خیبر پختونخوا میں ویکسی نیشن کا یہ طریقہ کار پہلے سے رائج ہے جبکہ فاٹا اور اضلاع کے مابین واقع علاقوں میں موثر پولیو مہمات کے لئے فاٹا اور اضلاع کے علاقوں کی ٹیموں کے مابین مصافحہ کا طریقہ کار وضع کیا گیا ہے جس کے تحت صبح کے ٹائم دونوں علاقوں کی پولیو ٹیمیں آپس میں مصافحہ کرکے پولیو ویکسی نیشن کے لئے نکل پڑتی ہیںجس سے یہ بات یقینی بنائی جاتی ہیں کہ بیچ کے علاقہ میں بھی کوئی بچہ ویکسی نیشن سے رہ نہ پائے۔