غیر منتخب شخص سے بجٹ پیش کروا کر حکومت نے خود ہی ووٹ کی توہین کا آغاز اور ڈکیٹروں کی پروی کر کے مارشل لاء دور کی یاد تازہ کردی ہے،ڈاکٹر صاحبزادہ ابوالخیرمحمد زبیر

ہفتہ 28 اپریل 2018 21:17

حیدرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 28 اپریل2018ء) جمعیت علماء پاکستان (نورانی) ملی یکجہتی کونسل اور نظام مصطفیٰ محاذ کے صدر ڈاکٹر صاحبزادہ ابوالخیرمحمد زبیر نے بجٹ پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ غیر منتخب شخص سے بجٹ پیش کروا کر حکومت نے خود ہی ووٹ کی توہین کا آغاز اور ڈکیٹروں کی پروی کر کے مارشل لاء دور کی یاد تازہ کردی ہے مسلم لیگ ن کے پاس پارلیمنٹ میں کوئی ایک شخص بھی ایسا نہیںجو بجٹ پیش کرسکے آج ووٹ کو عزت دو کا نعرہ دم توڑ گیا ہے حکومت کا یہ عمل جمہوریت پر شب خون مارنے کے مترادف ہے انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کی حکومت اپنے چھٹے بجٹ میں بھی عوام کو کوئی ریلیف نہیں دے سکی ہے حکومت کا بجٹ اس کے انتخابی منشورکا منہ چڑا رہا ہے اورحکومتی دعویدوں کی مکمل نفی کررہا ہے ان پانچ سالوں میں نہ عوام کا معیار زندگی بلند ہوا ،نہ بجلی کی لوڈ شیڈنگ ختم ہوئی نہ صاف صحت مند پانی کی سپلائی کا خواب شرمندہ تعبیر ہو سکا ہے بلکہ شدید گرمی کے ستائے ہوئی قوم کو بجلی پانی اور گیس سے محروم کر کے مزید اذیت دی جارہی ہے انہوں نے کہا کہ جس بجٹ کو نیشنل اکانومک کونسل نے مسترد کردیاہو اور تین صوبوںکے وزیراعلیٰ جس کا بائیکاٹ کرچکے ہوں اس کے خدوخال سے عوام کیلئے کیا امید کی جاسکتی ہے انہوں نے کہا کہ موجود بجٹ بھی مہنگائی میں اضافے اور عوام کیلئے سخت آزمائش ثابت ہوگا ملک میں بجٹ سے قبل ہی اشیاء خورودونوش کی قیمتیں آسمان سے باتیں کرنے لگیں تھیں بجٹ کے بعد اس کو مزید پر لگ جائیں گے جس سے غریب کے دوووقت کی روٹی سے بھی محروم ہوجانے کا خدشہ ہے ۔