وفاقی بجٹ عوامی اُمنگوں کا آئینہ دار نہیں،سید نبیل ہاشمی

اتوار 29 اپریل 2018 19:20

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 29 اپریل2018ء) پاکستان فریڈم موومنٹ پارٹی کے جنرل سیکرٹری سید نبیل ہاشمی نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت نے متوسط طبقے کیلئے ہمیشہ کی طرح اس مرتبہ بھی ظالمانہ بجٹ پیش کیاہے،وفاقی بجٹ عوامی اُمنگوں کا آئینہ دار نہیں بلکہ الفاظ کا گورکھ دھندہ ہے جس میںغریب اور مزدور طبقے کو دیوار کے ساتھ لگا دیا گیا ہے ، روزمرہ ضروریات زند گی کی قیمتوں میں کمی کیلئے اقدامات نہیں کیے گئے،بجلی وگیس کی قیمتوں میں کمی کیلئے بھی کوئی بیل آؤٹ پیکیج نہیں دیا گیا بلکہ سیمنٹ اورپٹرولیم منصوعات پر ٹیکس میں اضافے سے مہنگائی کا طوفان آئے گا۔

وفاقی بجٹ پر اپنے ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے انہوںنے کہا کہ کم تنخواہ پانے والے ملازمین کی تنخواہ میں 10 فیصد اضافہ اونٹ کے منہ میں زیرے کے مترادف ہے جبکہ بیوروکریٹس کے الاؤنس میں کئی گنا زیادہ اضافہ کیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

پی ایف ایم کے جنرل سیکرٹری سید نبیل ہاشمی نے کہا کہ ’’ووٹ کو عزت دو ‘‘ کے راگ الاپنے والی حکومت نے ملکی اداروں کی توہین کرنے کے بعد غیر منتخب شخص سے آئندہ مالی سال19۔

2018 کا بجٹ پیش کروا کر ووٹ کے تقدس کوخود ہی پامال کیاہے،حکومت کو 342 کے ایوان میں بجٹ پیش کرنے کیلئے ایک شخص بھی نہیں ملا ۔انہوں نے کہا کہ موجودہ وفاقی حکومت نے ملک کو قرضوں میں ڈبو دیا ہے حکومت 80 بلین سے زائد کا قرض چھوڑ کر جا رہی ہے، لوڈ شیڈنگ ختم نہ کرنا اورنہ ہی این ایف سی ایوارڈ پیش کرنا حکومت کی ناکامی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔انہوں نے کہا کہ حکومت کو آئین کے تحت صرف چار مہینے کا بجٹ پیش کرنا چاہیے تھا لیکن حکومت نے پورے سال کا بجٹ پیش کرکے غیر آئینی کام کیا اور آنے والی نئی جمہوری حکومت کے حق پر شب خون مارا ہے ۔