بچے حوالگی کیس، پولیس افسر کی سفارش کرنے پر چیف جسٹس کے داماد سپریم کورٹ میں پیش‘ معافی مانگ لی

بتائیں آپ کو کس نے سفارش کا کہا آپ گھر پر میرے بیٹے ہوں گے، یہاں آپ چیف جسٹس کے سامنے ہیں، چیف جسٹس کا خالد رحمن سے استفسار مجھے ڈی آئی جی غلام محمود ڈوگر نے سفارش کی تھی کہ ان کی سابقہ اہلیہ کا نام ای سی ایل میں ہی رہنا چاہئے ،خالد رحمن آپ کو کس نے مشورہ دیا کہ میرے فیملی ممبر سے سفارش کرائی جاسکتی ہے، آپ کی جرت کیسے ہوئی میرے داماد سے مجھے سفارش کرانے کی،میں جہاد کر رہا ہوں اور آپ مجھے سفارش کرا رہے ہیں، چیف جسٹس کا ، ڈی آئی جی غلام محمود ڈوگر پر سخت اظہار برہمی

اتوار 29 اپریل 2018 20:10

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 29 اپریل2018ء) چیف جسٹس پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار نے پولیس افسر کی سفارش کرنے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے اپنے داماد خالد رحمان کو فوری طلب کرلیا اور کہا کہ بتائیں آپ کو کس نے سفارش کا کہا آپ گھر پر میرے بیٹے ہوں گے، یہاں آپ چیف جسٹس کے سامنے ہیں جبکہ ڈی آئی جی غلام محمود ڈوگر پر سخت اظہار برہمی کرتے ہوئے چیف جسٹس نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ کس نے آپ کو مشورہ دیا کہ میرے فیملی ممبر سے سفارش کرائی جاسکتی ہے، آپ کی جرت کیسے ہوئی میرے داماد سے مجھے سفارش کرانے کی،میں جہاد کر رہا ہوں اور آپ مجھے سفارش کرا رہے ہیں ۔

اتوار کو چیف جسٹس پاکستان نے سپریم کورٹ رجسٹری لاہور میں ڈی آئی جی پنجاب ہائی وے پٹرول غلام محمود ڈوگر کے بچوں کی حوالگی سے متعلق کیس کی سماعت کی۔

(جاری ہے)

چیف جسٹس نے ڈی آئی جی کی جانب سے سفارش کروانے پر سخت برہمی کا اظہار کیا۔ چیف جسٹس نے ڈی آئی جی کی سفارش کرنے پر اپنے داماد خالد کو فوری طور پر طلب کر لیا۔جسٹس میاں ثاقب نثار نے ڈی آئی جی غلام محمود ڈوگر پر سخت اظہار برہمی کرتے ہوئے کہا کہ مجھے بتائیں کہ کس نے آپ کو مشورہ دیا کہ میرے رشتے دار سے مجھے سفارش کروائی جاسکتی ہے، آپ کی جرات کیسے ہوئی میرے داماد خالد سے مجھے سفارش کروانے کی، یہ آپ نے کیسے سوچ لیا کہ چیف جسٹس پاکستان کو کوئی سفارش کرے گا، میں جہاد کررہا ہوں اور آپ مجھے سفارش کروا رہے ہیں۔

ڈی آئی جی غلام محمود ڈوگر نے اپنی اس حرکت پر عدالت سے غیر مشروط معافی مانگی لیکن چیف جسٹس نے معافی قبول کرنے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ مجھے آپ کی معافی نہیں چاہیے، وہ زرائع بتائیں جس نے آپ کو مجھے سفارش کرنے کا مشورہ دیا۔ چیف جسٹس نے اپنے داماد خالد محمود کو فوری طور پر سپریم کورٹ میں پیش ہونے کا حکم دیا تو چیف جسٹس ثاقب نثار کے داماد خالد رحمن سپریم کورٹ میں پیش ہوگئے۔

جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ بتائیں آپ کو کس نے سفارش کا کہا آپ گھر پر میرے بیٹے ہوں گے یہاں آپ چیف جسٹس کے سامنے ہیں خالد رحمن نے عدالت کو بتایا کہ مجھے ڈی آئی جی غلام محمود ڈوگر نے سفارش کی تھی اور کہا تھا کہ ان کی سابقہ اہلیہ کا نام ای سی ایل میں ہی رہنا چاہئے ۔ میں عدالت سے غیر مشروط معافی مانگتا ہوں۔ واضح رہے کہ ڈی آئی جی غلام محمود ڈوگر کی کینیڈین شہریت یافتہ سابق اہلیہ نے اپنا اور بچوں کا نام ای سی ایل میں شامل کروانے کے خلاف چیف جسٹس سے رجوع کیا تھا۔۔