عام انتخابات 2018 ،جماعت اسلامی نے قومی اور صوبائی اسمبلیوں کے حلقوں میں امیدواروں کے ناموں کو حتمی شکل دیدی

13 قومی اسمبلی اور 17 صوبائی اسمبلی کے حلقوں میں اپنے امیدوار کھڑے کریگی لیاقت بلوچ،فرید احمد پراچہ ،امیر العظیم ،احسان اللہ وقاص دوبارہ انتخابی میدان میں قسمت آزمائی کرینگے

پیر 30 اپریل 2018 15:40

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 30 اپریل2018ء) الیکشن 2018ء کے قریب آتے ہی سیاسی جماعتوں نے اپنی تیاریاں تیز کر دی ہیں اسی حوالے سے جماعت اسلامی نے آئندہ انتخابات میں قومی اور صوبائی اسمبلیوں کے حلقوں میں امیدواروں کے ناموں کو حتمی شکل دیدی ہے جماعت اسلامی آئندہ الیکشن میں قومی اسمبلی کے 13 اور صوبائی اسمبلی کے 17 حلقوں میں اپنے امیدوار کھڑے کریگی جبکہ لیاقت بلوچ،فرید احمد پراچہ ،امیر العظیم ،احسان اللہ وقاص دوبارہ انتخابی میدان میں قسمت آزمائی کرینگے جماعت اسلامی کی جانب سے لاہور کے حلقوں میں مرتب کی گئی فہرست کے مطابق این اے 123 سے میاں مقصود احمد ، این اے 124 سے چوہدری شوکت، این اے 125 سے حافظ سلمان بٹ، این اے 126 سے فرید احمد پراچہ، این اے 128 سے منظور حسین گجراور این اے 129 سے عامر خلیل کے نام فائنل کئے گئے ہیںاین اے 130 سے لیاقت بلوچ، این اے 131 سے وقار ندیم وڑائچ ،این اے 132 سے چوہدری اعجاز، این اے 133 سے احسان اللہ وقاص، این اے 134 سے چوہدری محمودالاحد اور این اے 135 سے امیر العظیم کے نام فائنل کئے گئے ہیںجبکہ صوبائی اسمبلی کے حلقوںمیں پی پی 146 سے ضیاء الدین انصاری، پی پی 147 سے چوہدری ذوالفقار ایڈووکیٹ، پی پی 149 سے شاید نوید ملک، پی پی 150سے جبران سلمان بٹ، پی پی 151 سے حاجی ریاض الحسن، پی پی 155 سے زبیر احمد صدیقی، پی پی 156 سے چوہدری منظور حسین گجر، پی پی 158 سے عامر خلیل، پی پی 161 سے وقار ندیم وڑائچ، پی پی 162 سے محمد خبیب نذیر، پی پی 163 سے اکرم سندھو، پی پی 165 سے حافظ محمود احمد، پی پی 166 سے احسان اللہ وقاص، پی پی 169 سے چودھری محمودالاحد، پی پی 167 سے امیر العظیم، پی پی 172سے غلام حسین بلوچ اور پی پی 173 سے شیخ رحمت علی کے نام فائنل کئے گئے ہیں جبکہ قومی اسمبلی کے ایک جبکہ صوبائی اسمبلی کے 13 حلقوں میں جماعت اسلامی کو امیدوار نہیں مل سکے جماعت اسلامی کی جانب سے لاہور کے حلقوں میں فائنل کئے گئے تمام نام منظوری کیلئے متحدہ مجلس عمل کے اجلاس میں پیش کئے جائیں گے امیدواروں کے نام ایم ایم اے کے اجلاس میں پارلیمانی بورڈ کے سامنے رکھے جائیں گے جو انکی حتمی منظوری دینگے ذرائع کا کہنا ہے کہ اگر ان حلقوں میں ایم ایم اے میں شامل دیگر جماعتوں کے امیدوار بھی کھڑے ہوئے تو پوزیشن دیکھتے ہوئے امیدوار کا فیصلہ کیا جائے گا۔