بھارت،سوشل میڈیاپر اسلام کیخلاف ہرزہ سرائی،مظاہرین مشتعل

سخت تادیبی کارروائی کا مطالبہ، آر ایس ایس غنڈوں نے ماحول کو کشیدہ کر نے کیلئے پولیس چوکی نذر آتش

پیر 30 اپریل 2018 23:18

لکھنو(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 30 اپریل2018ء) بھارتی شہر لکھنو میں سوشل میڈیاپر اسلام کیخلاف ہرزہ سرائی پر مظاہرین مشتعل ہو گئے، آر ایس ایس کے غنڈوں نے ماحول کو کشیدہ کر نے کے لئے پولیس چوکی نذر آتش کر دی، مظاہرین نے شر پسند عناصر کیخلاف قومی سلامتی ایکٹ کے تحت کارروائی کرنے کا مطالبہ کر دیا۔ بھارتی میڈیا کے مطابقبھارتی شہر لکھنو میں سوشل میڈیا پر ایک شخص کی جانب اسلام کے سلسلے میں کئے گئے نازیبا تبصرے کیخلاف زبردست مظاہرے ہوا جس میں مظاہرین نے خطاکار کیخلاف فوری کارروائی کا مطالبہ کیا نیز شر پسند عناصر کیخلاف قومی سلامتی ایکٹ کے تحت کارروائی کرنے پر زور دیا لیکن افسران اور پولیس کی ٹال مٹول سے لوگ سخت برہم ہوئے اور مظاہرہ پر تشدد ہوگیا۔

اس واقعہ پر ضلع کے کئی مقامات پر ہنگامہ ا?رائی ہوئی جس میں سرائے میر سب سے زیادہ متاثر رہا۔

(جاری ہے)

یہاں عوام نے برہم ہوکر پولیس چوکی کو نذر ا?تش کردیا ،تھانے پر پتھرائو کیا پولیس کی گاڑیوں میں توڑ پھوڑ کی۔لوگوں کی بڑھتی ہوئی تعداد کو دیکھنے کے بعد ضلع انتظامیہ نے سرائے میر میں پولیس اور پی ا ے سی تعینات کردی۔کل اتوار کو ضلع وکاس بھون کے حدود میں کچھ لوگ لاش بن کر لیٹ گئے، ان کی چادروں پر خون کے دھبے بھی تھے اور کچھ عورتیں گریہ و زاری کررہی تھیں۔

پتہ چلا کہ یہ جوابی کارروائی آر ایس ایس کے کارکنوں نے کی تھی تاکہ ماحول کو مزید کشیدہ بنا دیا جائے اور انتظامیہ اقلیتی فرقہ کیخلاف جتنی بھی سخت ہوسکتی ہے کارروائی کرے۔ دراصل سرائے میرکے ایک شخص نے سوشل میڈیا پر اسلام کے خلاف قابل توہین ریمارکس کیا تھا۔ اس کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے ،یہ خبر جب عام لوگوں تک پہنچی تو لوگ تھانے پہنچ گئے۔

متعلقہ عنوان :