وٹامن ڈی کم درجے خوارک کا شکار بچوں کے وزن اور ذہنی نشوونما میں اضافہ کر سکتی ہے‘تحقیق میں انکشاف

بدھ 2 مئی 2018 17:22

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 02 مئی2018ء) پنجاب یونیورسٹی اور برطانیہ کی معروف کوئین میری یونیورسٹی آف لندن کے سائنسدانوں نے مشترکہ تحقیق میں انکشاف کیا ہے کہ وٹامن ڈی کے ہائی ڈوز سپلیمنٹ کم درجے والی خوراک کے شکار بچوں میں وزن کے اضافے، ذہنی نشوونما، موٹر سکلز اوربول چال کی صلاحیتوں میں اضافے کا باعث بنتی ہیں۔ پنجاب یونیورسٹی انسٹی ٹیوٹ آف سوشل اینڈ کلچرل سٹڈیز میں پی ایچ ڈی کی طالبہ جویریہ سلیم اس مشترکہ تحقیق کی مصنفہ اول ہیں جنھوں نے متعلقہ موضوع پر حال ہی میں پروفیسر ڈاکٹر روبینہ ذاکر کی زیر نگرانی اپنے تحقیقی مقالے کا کامیابی سے دفاع کیا ہے اور پنجاب یونیورسٹی کی تاریخ میں پبلک ہیلتھ کے مضمون میں پہلی پی ایچ ڈی ہیں۔

برطانوی اور پاکستانی سائنسدانوں کی تحقیق کے مطابق یہ دریافت کم درجے والی خوراک سے متاثرہ دنیا بھر کے 20 ملین بچوں کے لئے گیم چینجر ثابت ہو گی۔

(جاری ہے)

کوئین میری یونیورسٹی آف لندن کی جانب سے جاری کی جانے والی پریس ریلیز کے مطابق یونیورسٹی کے پروفیسرایڈریان مارٹینو نے کہا ہے کہ یہ انسانوں میں اپنی نوعیت کا پہلا کلینیکل تجربہ ہے جس سے ظاہر ہوا ہے کہ وٹامن ڈی ذہنی نشوونما میں اثرا انداز ہوتی ہے اور وٹامن ڈی مرکزی اعصابی نظام پر اہم اثرات چھوڑتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں ہم پاکستان میں بڑے پیمانے پر مزید تجربے کریں گے اور یہ بھی جاننے کی کوشش کریں گے کہ کیا وٹامن ڈی کی ہائی ڈوز ایسے بچوں کی شرح اموات میں کمی کا باعث بھی بن سکتا ہے جو کم درجے والی خوراک کا بری طرح شکار ہیں۔