پنجاب کا اجلاس پہلی مرتبہ حکومتی بنچوں کے رکن وحید گل کی کورم کی نشاندہی پر ختم

کورم پورا نہ ہونے پر سپیکر پنجاب اسمبلی نے اجلاس کل صبح دس بجے تک ملتوی کردیا

بدھ 2 مئی 2018 22:50

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 02 مئی2018ء) پنجاب کا اجلاس پہلی مرتبہ حکومتی بنچوں کے رکن وحید گل کی کورم کی نشاندہی پر ختم ہو گیا، کورم پورا نہ ہونے پر سپیکر پنجاب اسمبلی نے اجلاس آج صبح دس بجے تک ملتوی کردیا، تفصیلات کے مطابق اسمبلی کا اجلاس گزشتہ روز ایک گھنٹہ 42 منٹ کی تاخیر سے سپیکر پنجاب اسمبلی رانا محمد ابقال کی زیر صدارت شروع ہوا، تلاوت کلام پاک اور نعت رسول مقبول کے بعد جونہی سپیکر نے وقفہ سوالات لینا چاہا تو اپوزیشن لیڈر میاں محمود الرشید نے پوائنٹ آف آرڈر پر کہا کہ میں ایوان کی توجہ ایک اہم اور افسوس ناک معاملہ کی طرف دلانا چاہتا ہوں۔

انہوں نے کہا کہ وزیر قانون رانا ثناء اللہ نے خواتین کے بارے میں جو نازیبا الفاظ کہے میں اس پر وزیراعلیٰ اور ترجمان پنجاب حکومت نے بھی معذرت کی ہے لیکن ہمارا موقف یہ ہے کہ جب تک رانا ثناء اللہ ایوان میں آ کر معافی نہیں مانگتے اس وقت تک روزانہ اجلاس میں ہم احتجاج کرتے رہیں گے، اس بات پر سپیکر نے کہا کہ اگر وہ خواتین خواتین کی عزت نہ کرتے ہوتے تو وزیراعلیٰ اور ترجمان پنجاب حکومت معذرت کیوں کرتے، سپیکر نے کہا کہ جب وزیر قانون ایوان میں آتے ہیں تو ان سے پھر بات ہو گی۔

(جاری ہے)

اس کے بعد سپیکر نے وقفہ سوالات لیا اور ایجنڈے پر موجود خوراک اور جیل خانہ جات کے سوالوں کے جوابات پارلیمانی لیڈر اسد اللہ آرائیں اور چوہدری فقیر حسین ڈوگر نے دیئے، اس کے بعد حکومتی بنچوں کی جانب سے رکن اسمبلی وحید گل نے کورم کی نشاندہی کر دی جس پر سپیکر پنجاب اسمبلی نے 5 منٹ کے لئے گھنٹیاں بجانے کا حکم دیا، جب گنتی کی گئی اور کورم پورا نہ ہوا تو سپیکر نے مزید 20 منٹ کا وقفہ کر دیا، دوبارہ گنتی کرنے پر بھی کورم پورا نہ ہونے پر اجلاس آج صبح دس بجے تک ملتوی کر دیا گیا، یہاں دلچسپ بات یہ تھی کہ ایجنڈے میں شامل غیر سرکاری کارروائی اور مسودہ قانون بمراد اس امر کے تمام تعلیمی ادارہ جات میںمسلمان طلبہ کے لئے قرآن پاک کی لازمی تعلیم کے لئے اہتمام کیا جائے، لہٰذا قانون قرآن پاک کی لازمی تعلیم پنجاب 2018ء صوبہ پنجاب میں موجودہ تمام تعلیمی اداروں میں فی الفور نافذ العمل ہو گا منظور نہ ہو سکا، اس کے علاوہ مفاد عامہ سے متعلق قراردادیں بھی پیش نہ کی جا سکیں۔

جس پر اپوزیشن ارکان اسمبلی نے بے حد افسوس کا اظہار کیا۔