ہزارہ ڈویژن کی ایکس چینج کمپنیوںکافول پروف تحفظ فراہم نہ کرنے کی صورت میں تمام ایکس چینج کمپنیاں بند کرنے کااعلان

گزشتہ ایک سال میں ہزارہ ڈویژن میں ڈکیتیوں کی7 وارداتیں ہوئیں ،مجموعی طورپر11 کروڑ روپے مالیت کی غیرملکی کرنسی لوٹی گئی،ملک بوستان

بدھ 2 مئی 2018 23:40

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 02 مئی2018ء) ہزارہ ڈویژن کی ایکس چینج کمپنیوں نے کے پی کے پولیس اورقانون نافذ کرنے والے اداروں کی جانب سے فول پروف تحفظ فراہم نہ کرنے کی صورت میں تمام ایکس چینج کمپنیاں بند کرنے کااعلان کردیا ہے۔ یہ اعلان فاریکس ایسوسی ایشن آف پاکستان کے مرکزی صدر ملک محمد بوستان نے بدھ کومانسہرہ میں ہری پور حویلیاں ایبٹ آباد اور بٹگرام کی ایکس چینج کمپنیوں کے مالکان کے ہمراہ احتجاج کے بعد پریس کانفرنس سے خطاب کے دوران کیا۔

انہوں نے بتایا کہ ہزارہ ڈویژن کی ایکس چینج کمپنیوں سے لوٹی گئی کروڑوں روپے مالیت کی غیرملکی کرنسی کی دھشت گردی میں استعمال ہونے کے خطرات پیدا ہوگئے ہیں۔ گزشتہ ایک سال میں صرف ہزارہ ڈویژن میں ڈکیتیوں کی7 وارداتیں ہوئیں جن میں ایکس چینج کمپنیوں کی بکتربند گاڑیوں سے مجموعی طورپر11 کروڑ روپے مالیت کی غیرملکی کرنسی لوٹی گئی لیکن کے پی کے کی مثالی پولیس تاحال انکی ریکوری اور ڈاکوئوں کے منظم گروہوں کو گرفتار کرنے میں ناکام رہی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ 2007 میں بھی منظم ڈکیتیوں کے بعد طالبان کو عروج ملا اس تناظرمیں اب حکومت اور متعلقہ ذمہ داراداروں کو جاگنا ہو گا۔ انہوں نے کہاکہ پہلے سول اب سرکاری اداروں کی وردیوں میں ڈکیتیاں کی جا رہی ہیں۔آرمی چیف اور وزیر اعلی کے پی کے ایکشن لیں۔منظم ڈکیتیوں کے باعث ہزارہ میں کئی ایکس چینج کمپنیاں بند ہو چکی ہیں۔انہوں۔نے کہا کہ سرکاری جعلی وردیوں میں ڈکیتی فوج کے خلاف سازش ہے اور ملک کی معیشت تباہ کرنے کی کوشش ہے۔