قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کا اجلاس،اراکین سینیٹ کی بجٹ کے حوالے سے سفارشات کا جائزہ لیاگیا
بدھ 2 مئی 2018 23:36
(جاری ہے)
کمیٹی کے اجلاس میں سینیٹرز سید مظفر حسین شاہ ،چوہدری تنویر خان اور سراج الحق کی تجویز کردہ سفارشات کا تفصیلی جائزہ لیا گیا ۔
سینیٹر سید مظفر حسین شاہ نے تجویز دی کہ پولٹری سیکٹر کے فروغ کیلئے پولٹری فیڈپر ڈیوٹی 17 فیصد کی بجائے 7 فیصد کی جائے جسے کمیٹی نے منظور کر لیا اور ویٹرنی ویکسی نیشن پر ڈیوٹی کو 18 فیصد سے 10 فیصد کیا جائے ۔ جس پر کمیٹی کو بتایا گیا کہ ڈیوٹی پہلے ہی 11 فیصد ہے۔پولڑی اور لائیو سٹاک سیکٹر کے فروغ کیلئے مشینری کی ڈیوٹی 17 سے 7 فیصد کرنے کی تجویز بھی کمیٹی نے منظور کر لی ۔کمیٹی کو بتایا گیا کہ آسٹریلین گائے کی ایمپورٹ پر ڈیوٹی 3 فیصد عائد ہے جبکہ بل اور سیمن ڈیوٹی فری ہیں ۔ زراعت کے فروغ کے حوالے سے زرعی مشینری پر دی جانے والی رعائت کو موجود سال بھی برقرار رکھنے کی سفارش کو کمیٹی نے منظو رکر لیا۔ قائمہ کمیٹی نے چوہدری تنویر کی بجٹ سفارشات کا بھی تفصیل سے جائزہ لیا ۔ مسلم ممالک میں حلال فوڈانڈسٹری کے لئے اقدامات اٹھانے کی سفارش کو منظور کر لیا گیا اور 2022 تک کم ترقی یافتہ علاقوں میں صنعتوں کے قیام کیلئے ٹیکس ریفارمز اور ٹیکس فری کی سفارش کو بھی منظور کر لیا گیا ۔ سافٹ ویئر ہائوس اسلام آباد میں بنانے کی تجویز کو بھی کمیٹی نے منظور کر لیا جبکہ بجلی کی لائن لاسسز کو کم کرنے کے حوالے موثر اقدامات اٹھانے کی تجویز کو پاور ڈویژن کو تجویز بجھوا دی گئی اور چھوٹے کسان جن کی زمین ساڑھے بارہ ایکٹر ہو کو آٹھ فیصد پر قرض دینے اور فی ایکٹر 2.5 لاکھ دینے کی سفارش بھی منظور کر لی گئی ۔ وفاق کی سطح پر صاف پینے کے پانی کے منصوبوں کی فراہمی کیلئے سپیشل مانٹرنگ سیل قائم کرنے کی سفارش کو بھی منظور کرتے ہوئے وزارت کیڈ کو معاملہ بھیج دیا گیا۔ سینیٹر چوہدری تنویر خان نے تجویز دی کہ بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے تحت پیسے دینے کی بجائے چھوٹے کاروبار قائم کرنے کو فروغ دیا جائے ۔ جسے کمیٹی نے منظو ر کر لیا۔ سینیٹر سراج الحق کی تجاویزکا بھی تفصیلی جائزہ لیا گیا ۔ سینیٹر مشتاق احمد نے سینیٹر سراج الحق کی تجاویز کو کمیٹی اجلاس میں پیش کیا۔ تجویز دی گئی کہ حکومت کم سے کم قرض لے اور مستقبل میں قرض نہ لینے کی سفارش پر قائمہ کمیٹی نے فیصلہ کیا کہ کمیٹی سفارش کرتی ہے کہ کم سے کم غیر ملکی قرضے حاصل کیے جائیں اور واپس قرض کی ادائیگی کا موثر میکنزم بنایا جائے ۔ قائمہ کمیٹی نے صوبوں میں چھوٹے ڈیمز بنانے اور ڈیمز کیلئے فنڈز میں تین گنا اضافے کی تجویز کو سینیٹ قائمہ کمیٹی منصوبہ بندی کو بھیج دیا ۔ تجویز دی گئی کہ پیٹرولیم مصنوعات پر 30 فیصد لیوی ڈیوٹی واپس لی جائے اور جنرل سیلز ٹیکس 10 فیصد سے زیادہ نافذ نہ کیا جائے۔ صحت اور تعلیم کیلئے جی ڈی پی کا پانچ فیصد مختص کرنے کے حوالے سے فیصلہ کیا گیا کہ چونکہ یہ شعبے صوبائی معاملات ہیں ایسی حکمت عملی اختیار کی جائے جس میں قومی رنگ نظر آئے اور معاملہ آئی پی سی ڈی کو ریفر کر دیا گیا ۔سینیٹر مشتاق احمد نے تجویز دی کہ فاٹا کیلئے 24.5 ارب کی بجائے 40 ارب روپے مختص کیے جائیں ۔سینیٹر اورنگزیب خان نے کہا کہ دہشت گردی کا سب سے زیادہ مقابلہ اور سامنا فاٹا نے کیا ہے۔2009 کے بعد کوئی نیا سکول نہیں بنا زلزلے سے تباہ ہونے والے گھروں کیلئے جو فنڈز فراہم کیے گئے وہ بہت کم تھے جس پر کمیٹی نے فاٹا کا بجٹ بڑھانے کی تجویز منظور کر لی ۔ سینیٹر میاں عتیق شیخ نے کہا کہ ایک سو روپے کے کارڈ سے 28 روپے ٹیکس کاٹا جاتا ہے جو غریب عوام کے ساتھ بہت زیادہ زیادتی ہے سوروپے کے کارڈ پر ٹیکس ختم کیا جائے چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ موبائل فون پر ایڈوانس ٹیکس وصول کرنا سمجھ سے بالا تر ہے اور نائٹ پیکجز کو ختم کرنے کے معاملے کو کمیٹی نے پی ٹی اے کو معاملہ ریفر ر کر دیا ۔ سینیٹر مشتاق نے یہ تجویز بھی دی کہ ملکی معیشت کو سود سے پاک ہونا چاہیے اور اس حوالے سے موثر قانون سازی بھی ہونی چاہیے جس پر وزیر مملکت خزانہ رانا محمد افضل نے کہا کہ ملک میں اسلامک بنکنگ کو فروغ دیا جارہا ہے کمیٹی نے معاملہ وفاقی شرعی عدالت کو ریفر ر کر دیا ۔ کمیٹی نے سگریٹ کمپنیوں سے حاصل ہونے والے ٹیکس کو صحت کے شعبے میں خرچ کرنے کی سفارش کو بھی منظور کر لیا ۔ اور سمندر پار پاکستانیوںکی فلاح و بہبود زندگیوںا ورجائیدادوں کو محفوظ بنانے کیلئے سینیٹر سراج الحق کی تجویز کو او پی ایف کو ریفر کر دیا ۔ کمیٹی کے اجلاس میں ڈپٹی چیئرمین سینیٹ سینیٹر سلم مانڈوی والا ، سینیٹرز عائشہ رضافاروق ، مشاہد اللہ خان ، دلاور خان ، محمد اکرم ، محمد طلحہ محمود ، خانزادہ خان ، محسن عزیز ، اورنگزیب خان ، میاں محمد عتیق شیخ ، انوار الحق، سید مظفر حسین شاہ ، چوہدری تنویر خان اور مشتاق احمد کے علاوہ وزیر مملکت خزانہ رانا افضل ،سپیشل سیکرٹری خزانہ ، چیئرمین ایف بی آر ، ممبر کسٹم ایف بی آر ، ممبر پالیسی ایف بی آر ،وزارت نیشنل فوڈ سیکورٹی کے حکام ، سابق سینیٹر ایس ایم بھنڈر ، سابق سیکرٹری خزانہ ڈاکٹر وقار مسعود اور دیگر اعلیٰ حکام نے شرکت کی ۔مزید قومی خبریں
-
بچوں کے قتل اورخودکشی کی کوشش میں سزا پانیوالی خاتون کا دماغی معائنہ کروانے کا حکم
-
بختاوربھٹو بھی مریم نواز کی معترف
-
لاہور پیرس ریلی ملکی ثقافت کو فروغ دینے اورپاکستان کے مثبت تشخص کو اجاگر کرنے کا بہترین موقع ہے ، رانا مشہود احمد خان
-
لاہور میں 50 مقامات پر مفت انٹرنیٹ سروس کا آغاز
-
ملک کو نوجوان نسل سے بڑی توقعات وابستہ ہیں،طالبات وخواتین مستقل مزاجی سے کام کریں گی تو قدم قدم پر کامیابی ان کا مقدر ہو گی،گورنر پنجاب
-
الیکشن کمیشن، ضمنی انتخاب میں قومی اسمبلی کے اراکین کی کامیابی کا نوٹیفکیشن جاری
-
لاہور پیرس ریلی ملکی ثقافت کو فروغ دینے اورپاکستان کے مثبت تشخص کو اجاگر کرنے کا بہترین موقع ہے ، رانا مشہود احمد خان
-
وفاقی وزیرعطا تارڑ نے اعجاز احمد حفیظ کو اپنا کوارڈینیٹر مقرر کردیا
-
9 مئی کیس، بانی پی ٹی آئی کی عبوری ضمانت کی درخواست پر وکلاء کے دلائل طلب
-
ایک ضلع کا ڈپٹی کمشنر اگر کچھ کرنا چاہے تو انقلاب آ جائے‘لاہور ہائیکورٹ
-
ملک میں امن وا مان کی صورتحال زیر بحث لانے کیلئے وزیر داخلہ کو وہ اپنے چیمبر میں مدعو کر سکتے ہیں ،سپیکر قومی اسمبلی
-
پیپلز پارٹی کے دور میں کبھی کوئی سیاسی قیدی نہیں رہا، ہم نے ہمیشہ دوستی اور ہم آہنگی کا ہاتھ بڑھایا ہے، سینیٹر شیری رحمن
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.