آئندہ مالی سال میں پاکستان کی ترقی کی شرح کم ہوکر5.6فیصد سے 4.7 پر آجائے گی۔آئی ایم ایف

Mian Nadeem میاں محمد ندیم جمعرات 3 مئی 2018 14:33

آئندہ مالی سال میں پاکستان کی ترقی کی شرح کم ہوکر5.6فیصد سے 4.7 پر آجائے ..
واشنگٹن(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔03 مئی۔2018ء) انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) نے انکشاف کیا ہے کہ آئندہ مالی سال میں پاکستان کی ترقی کی شرح کم ہوکر5.6فیصد سے 4.7 پر آجائے گی۔مشرق وسطیٰ، شمالی افریقہ، افغانستان اور پاکستان (مینیپ) کی معاشی صورتحال پر پیش کی گئی رپورٹ میں آئی ایم ایف کا کہنا ہے کہ معاشی خطرات میں اضافے اور تقسیم شدہ داخلی پالیسی نے پاکستان کو اقتصادی نقطہ نظر سے کمزور کیا، جس کے سبب مالی سال 2019 میں 4.7 فیصد ترقی کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔

اس سے قبل جنوری میں آئی ایم کی جانب سے آئندہ مالی سال میں پاکستان میں ترقی کی شرح میں اضافے کی توقع کی جارہی تھی، جبکہ حکومت نے حالیہ بجٹ میں آئندہ مالی سال کے لیے ترقی کا ہدف 6.2 فیصد رکھا ہے۔

(جاری ہے)

رپورٹ میں رواں مالی سال برائے 17-2018 میں ترقی کی شرح بہتر ہو کر 5.6 فیصد رہنے کی وجہ توانائی کی فراہمی میں بہتری اور پاک چین اقتصادی راہداری (سی پیک) کی سرمایہ کاری کو قرار دیا گیا جو 16-2017 کے دوران 5.3 فیصد تھی۔

رپورٹ میں پاکستان کو ان ممالک کی فہرست میں رکھا گیا ہے جہاں سیاسی پالیسیوں کی غیر یقینی صورتحال اور بنیادی ڈھانچے میں اصلاحات کے نفاذ میں تاخیر کے سبب ترقی پر مسلسل دباﺅ رہتا ہے، اس فہرست میں پاکستان کے ساتھ دیگر ممالک میں اردن، مراکش، تیونس اور لبنان بھی شامل ہیں۔آئی ایم ایف نے خبردار کیا کہ کچھ ممالک میں بد عنوانی میں اضافہ اور مالی شفافیت کی عدم موجودگی نہ صرف بڑے معاشی نقصانات کا سبب بنتی ہے بلکہ اس سے پیداواری صلاحیت اور سرمایہ کاری میں بھی کمی آسکتی ہے، مزید یہ کہ اس سے سماجی مسائل میں اضافہ اور اصلاحات کی راہ میں بھی رکاوٹ حائل ہونے کے امکانات ہوتے ہیں۔

رپورٹ میں کہا گیا کہ مینیپ ممالک میں شامل کچھ ممالک انتظامی امور اور شفافیت کو بہتر بنانے کے اقدامات کے ساتھ کاروباری فضا کو بہتر بنانے کی بھی کوششیں کر رہے ہیں، اور اس سلسلے میں پاکستان کی جانب سے دیوالیہ ہونے کے فریم ورک کو بھی مضبوط بنایا گیا ہے۔اس ضمن میں 3 سال مسلسل کمی کے بعد مینیپ میں شامل تیل برآمد کرنے والے ممالک کی برآمدات میں سال 2017 میں 6.4 فیصد اضافہ دیکھنے میں آیا، جو 2018 میں بڑھ کر 8.4 فیصد اور 2019 میں 8.6 فیصد ہوجانے کی توقع ہے۔

آئی ایم ایف نے اپنی جاری کردہ رپورٹ میں نشاندہی کی کہ خطے میں مہنگائی میں کمی ہوئی ہے اور یہ 12 فیصد پر مستحکم ہے، پاکستان اور مراکش میں خوراک کی قیمتوں میں کمی سے جبکہ کچھ ممالک میں مانیٹرنگ میں کی جانے والی سختی کی وجہ سے مہنگائی میں کمی دیکھنے میں آئی ہے۔رپورٹ میں خبردار کیا گیا ہے کہ عالمی مالیاتی شرائط میں سختی کرنے سے خطے سے سرمایہ کاری کے بہاﺅمیں اضافہ ہوسکتا ہے جس سے زرِ مبادلہ کی شرح پر دباﺅ پڑسکتا ہے۔