سال 2017-18میں صوبہ میں کپاس کی فی ایکڑ اوسط پیداوار 20.48من ریکارڈ کی گئی، محکمہ زراعت پنجاب
پنجاب میں 80لاکھ 77ہزار گانٹھیں روئی پیدا ہوئی یعنی پچھلے سال کی نسبت15.70فیصد زائدروئی کی گانٹھیںحاصل ہوئیں، ترجمان
جمعہ 4 مئی 2018 15:52
(جاری ہے)
ڈائریکٹر کاٹن نے مزید کہا کہ اگر فی ایکڑ پیداوار کی بات کی جائے تو سال2016-17 کے مقابلہ میں 2017-18 کے دوران2.40 فیصد زیادہ پیداوارریکارڈ کی گئی۔
ترجمان نے مزید کہا کہ آجکل سوشل میڈیا پر کپاس کی پیداوار کے بارے میں جو افواہیں گردش کر رہی ہیں وہ حقیقت کے برعکس اور گمراہ کن ہیں۔سوشل میڈیا پر پھیلائی جانے والی ان افواہوں کے ذریعے کپاس کے کاشتکاروں ودیگر سٹیک ہولڈرز کی حوصلہ شکنی کی مکروہ سازش کی جارہی ہے جوکہ ملکی مفاد کے منافی ہے۔ بین الاقوامی منظر نامے کے مطابق روئی کی بڑھتی ہوئی مانگ کے پیش نظر آئندہ سال قیمتوں میںزیادہ اضافے کا رجحان برقرار رہے گا۔ترجمان نے مزید کہا کہ کپاس کی پیداوار میں اضافہ حکومت پنجاب کی ترجیحات میں شامل ہے کیونکہ ملکی معیشت زیادہ تر دارومدار کپاس پر ہے 51 فیصد زرمبادلہ کپاس اور اس کی مصنوعات کی برآمد سے حاصل کیا جاتا ہے۔ صوبائی حکومت 2025ء تک کا کاٹن مشن بنا رہی ہے جس کا مقصد 2 کروڑ گاٹھوں کے ہدف کے حصول کو یقینی بنانا ہے۔ امسال ایک لاکھ ایکڑ کیلئے کپاس کی ترقی دادہ اقسام کا بیج 50 فیصد سبسڈی پر فراہم کیا جارہا ہے ۔کپاس کی منظور شدہ اقسام کے بیج پر ملتان، بہاولپور اور ڈیرہ غازیخان کے کاشتکاروں کو 700 روپے فی بیگ سبسڈی کی فراہمی جاری ہے۔ گزشتہ سیزن کپاس کی فصل کو مون سون بارشوں کے نقصانات سے محفوظ رکھنے اور زیادہ پیداوار کے حصول کیلئے 6 کروڑ روپے کی لاگت سے رین واٹر مینجمنٹ منصوبہ پایہ تکمیل تک پہنچ چکا ہے۔ کپاس کے کاشتکاروں کو 14 کروڑ 74 لاکھ روپے کی خطیر رقم سے سپرے مشینری سبسڈی پرفراہم کی جارہی ہے۔ کپاس کی فصل کو گلابی سنڈی کے حملے سے بچانے اور پیداوار بڑھانے کے لیے 96.2 ملین روپے کی لاگت سے صوبہ بھر کی 54تحصیلوں میں فی تحصیل 50 ایکڑ پر مشتمل نمائشی بلاک قائم کئے جا رہے ہیں۔ان بلاکس میں پی بی روپس(P.B Ropes) مفت لگائے جائیں گے۔ کپاس کے بیج کی تیاری کیلئے کمیشنڈ ریسرچ پروگرام تشکیل دیا گیا ہے جس کی لاگت 350.089 ملین روپے ہے۔ سفید مکھی کا کنٹرول بذریعہ مربوط لائحہ عمل اور قوت مدافعت رکھنے والی اقسام کی تیاری بذریعہ جینیاتی تدابیرکا تین سالہ منصوبہ 39.612 ملین روپے کی لاگت سے شروع کیا گیا ہے تاکہ کپاس کی پیداوار میں خاطر خواہ اضافہ کیا جاسکے۔ترجمان نے کہا کہ کاشتکار زیادہ سے زیادہ رقبہ پر کپاس کاشت کرکے اپنے مالی مفادات اور ملکی معیشت کا تحفظ کر سکتے ہیں۔۔متعلقہ عنوان :
مزید زراعت کی خبریں
-
پاکستان بزنس فورم کی ایگزیکٹو کمیٹی کا اجلاس
-
مشروم کی 150 اقسام ، ہزاروں لوگ مشروم کی ایکسپورٹ کے ذریعے قیمتی زرمبادلہ کما رہے ہیں، ترجمان آری
-
پنجاب حکومت کا اگلے 2 سالوں کے دوران کاشتکاروں کو 60 فیصد سبسڈی پر 56 اقسام کے زرعی آلات فراہم کرنے کا فیصلہ
-
کماد کے کاشتکاروں کو فصل کی گوڈی اور نائٹروجن کھاد کی دوسری قسط ڈالنے کے بعد آبپاشی کی ہدایت
-
بہاریہ مکئی کو گڑوؤں اور کونپل کی مکھی سے بچانے کے لئے کاشتکاروں کومناسب دانہ دار زہرکے استعمال کامشورہ
-
کاشتکاروں سے 44 ہزار 783 میٹرک گندم کی خریداری کا ہدف مقررکیا گیا ہے، ڈپٹی کمشنرسیالکوٹ
-
فی 50 کلوگرام بیگ یوریا کی قیمت میں634روپے کا اضافہ
-
کپاس کی کاشت 15مئی سے 31مئی کے دوران مکمل کرنے کی ہدایت
-
پنجاب میں 40لاکھ ایکڑ پر کپاس کاشت کرنے کا ہدف مقرر
-
حکومت پنجاب کپاس کی پیداوار میں اضافہ کو اپنی اولین ترجیح کے طور پر لئے ہوئے ہے
-
کاشتکاربہاریہ سورج مکھی کی بہترین پیداوار کے لئے اچھے اگاؤ کاحامل بیج استعمال کر یں، محکمہ زراعت
-
امرود کے باغبانوں کو نئے پودے لگانے کا عمل 15اپریل تک مکمل کرنے کی ہدایت
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.