ہیضہ حفظان صحت کے اصولوں کی خلاف ورزی کرنے سے پھیلتا ہے، چٹ پٹی بازاری چیزوںاورمختلف رنگوں والی آئس کریموں کو کھانے سے گریز کیا جائے ،ماہرین طب

جمعہ 4 مئی 2018 16:15

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 04 مئی2018ء) ماہرین طب نے کہا ہے کہ ہیضہ ایک موسمی مرض ہے جو موسم گرما میں وباء کی صورت میں حفظان صحت کے اصولوں کی خلاف ورزی کرنے سے پھیلتا ہے اور سکول جانے والے بچے اس مرض میں زیادہ مبتلا ہوتے ہیں جس کی وجہ بازار کی چٹ پٹی چیزیں جیسے چاٹ ، آلو چنے ، گول گپے اور مختلف رنگوں والی آئس کریموں وغیرہ کا استعمال ہوتا ہے اس لئے حتیٰ الوسع والدین کو چاہیے کہ وہ اپنے بچوں کو ایسی اشیاء کے استعمال سے منع کریں اور انہیں ضرورت کے علاوہ قطعاً پیسے مت دیں۔

اسلام آباد میڈیکل کالج کے ماہرین طب نے بتایا کہ اس مرض کا اصل سبب ایک جرثومہ ہے جسے "وبر یو کالری " یا " وبر یو کو ما" کہتے ہیں جس کی بنیادی وجہ یہ ہے کہ اس کی شکل انگریزی میںڈالے جانے والے " کوما" سے ملتی جلتی ہوتی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے بتایا کہ اس کے اسباب میں آب و ہوا کی خرابی، تنگ و تاریک جگہ پر رہائش ، گندگی ، میلا کچیلا رہنا، حفظان صحت کے اصولوں سے انحراف اور خوراک کا مناسب طور پر ہضم نہ ہونا ہے ۔

انہوںنے بتایا کہ ہیضہ کی علامات میںپیٹ میں شدید درد ہوتا ہے،قے آتی ہے، دست شروع ہو جاتے ہیں جو چاولوں کی پچ جیسے ہوتے ہیں۔ انہوںنے بتایاکہ بروقت علاج شروع نہ کیے جانے سے یہ علامات شدت اختیار کر لیتی ہیں یعنی دست اور قے بہت زیادہ آنے لگتے ہیں، ہاتھوں ، پیروں میں تشنج اور کھچاوٹ ہوتی ہے اور مریض کیلئے چلنا پھرنا مشکل ہو جاتا ہے، جسم سے ضروری پانی کے اخراج کے بعد مریض سستی محسوس کرتا ہے، کمزوری ہو جاتی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ احتیاطی تدابیر اختیار کرنے سے مرض کی علامات میں کمی واقع ہونا شروع ہو جاتی ہے۔ انہوںنے مشورہ دیا کہ ابتدائی علامات ظاہر ہوتے ہی فوراً مستندڈاکٹر سے رجوع اورشدید مرض کی صورت میں ہسپتال سے رجوع کر نا جبکہ پانی کی کمی پوری کرنے کے لئے او آر ایس کا استعمال کرنا چاہیے۔

متعلقہ عنوان :