ڈپٹی کمشنر نیلم آفس سے غائب،عملہ نے عوام سے بدتمیزی معمول بنالی

کلرکس دفتر آنے والوں سے بداخلاقی کرنے لگے،پی آری سی سرٹیفکیٹ کیلئے 3ماہ بعد آنے کا کہا جانے لگا ،عوام میں تشویش کی لہر پائی جانے لگی،وزیراعظم اور چیف سیکرٹری سے فوری طور پر صورتحال کا نوٹس لینے کامطالبہ

جمعہ 4 مئی 2018 16:49

مظفرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 04 مئی2018ء) ڈپٹی کمشنر نیلم آفس سے غائب،سائلین کو شدید مشکلات کا سامنا،ڈی سی آفس کے عملہ نے عوام سے بدتمیزی کرنا معمول بنا لیا۔سائلین کو ڈی آفس نیلم میں موجود کلرکس دھکے دینے لگے۔ڈپٹی کمشنر نیلم ہفتوں کے حساب سے دفتر سے غائب رہتے ہیں۔وزیراعظم ،چیف سیکرٹری سے فوری طور پر نوٹس لینے کامطالبہ،ڈومیسائل سرٹیفکیٹ اور پی آرسی سرٹیفکیٹ کے سلسلہ میں ڈپٹی کمشنر آفس کا عملہ عوام کو 3ماہ بعد آنے کا مشورہ دینے لگا ۔

(جاری ہے)

متعدد طلبہ داخلے سے محروم،کلرک بادشاہ بن گئے ۔ڈپٹی کمشنر نیلم آفس آتے ہی نہیں جبکہ کلرکوں نے اندھیر نگری مچا رکھی ہے۔جلدی کلرکوں سے کام کرنے کو کہا جائے تو وہ رشوت طلب کرتے ہیں۔ڈی سی نیلم آفس میں تعینات کلرک طاہر محمود چوہدری سرعام عوام سے رشوت طلب کرنے لگااور صاف الفاظ میں سائلین کو کہتا ہے کہ جو رشوت نہیں دے گا وہ تین ماہ بعد آئے اور اپنا کام کرائے۔عوام میں شدید تشویش پائی جانے لگی۔اعلیٰ حکام سے فوری نوٹس لینے کا مطالبہ۔ڈپٹی کمشنر نیلم کی دفتر عدم حاضری کی وجہ سے سائلین کو شدید مشکلات ہیں۔وزیراعظم آزادکشمیر اور چیف سیکرٹری فوری نوٹس لیں۔

متعلقہ عنوان :