گھارو فلٹرپلانٹ کی3پمپنگ اسٹیشنوں سے افسران کی ملی بھگت سے پانی اور بجلی چوری ہونے کا انکشاف

جمعہ 4 مئی 2018 21:51

ْٹھٹھہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 04 مئی2018ء) گھارو فلٹرپلانٹ کی3پمپنگ اسٹیشنوں سے افسران کی ملی بھگت سے پانی اور بجلی چوری ہونے کا انکشاف ہواہے، غیرقانونی دھندوں سے ہر ماہ لاکھوں روپے رشوت کمائی جانے لگی واٹربورڈ کو لاکھوں روپے ماہانہ نقصان ہونے لگا۔ تفصیلات کے مطابق گھارو اور فلٹر پلانٹ پمپنگ اسٹیشنز سے کراچی کو فراہم کیا جانے والا پانی اور ان اسٹشنوں پر نصب بجلی چوری کرکے پرائیویٹ افراد کو فروخت کیے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔

(جاری ہے)

واٹر بورڈ کی ان کھلی نہروں اور گھارو شہرکی پائپ لائنوں سے کئی مقامات پر پانی چوری کرکے پولٹری فارم اور کھیتی باڑی سمیت کئی فارم ہائوسز پر فروخت کرکے واٹر بورڈ کو ہر ماہ لاکھوں روپے کا چونا لگایا جارہا ہے جبکہ بجلی کی مد میں بھی بڑے پیمانے پر چوری کی جارہی ہے گھارو او فلٹرپلانٹ کی حدودمیں لوڈشیڈنگ کے باعث پمپنگ اسٹیشنز کے اندر سے بجلی چوری کرکے باہر کی آبادیوں،پولٹری فارم اور فارم ہائوسزکو غیرقانونی طریقے سے بجلی کے کنکشن دیئے گئے ہیں۔ان غیرقانونی دھندوں میں کراچی واٹربورڈ کے مقامی افسران بی ملوث ہیں۔ پانی بجلی چوری کی وجہ سے کراچی واٹربورڈکو ماہانہ لاکھوں کا نقصان برداشت کرناپڑرہاہے۔