چمن شہر میں جرائم کی واردتوں میں اضافہ پولیس اور سیکورٹی اداروں کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے ۔قاری عطاء اللہ مسلم

منتخب نمائندے وحکمران بیوروکریسی اور سیکورٹی اداروں کو عوامی خدمت کی بجائے اپنے مذموم مقاصد کیلئے استعمال کرتے ہیں،صوبائی ایڈوائزر

جمعہ 4 مئی 2018 23:13

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 04 مئی2018ء) جماعت اسلامی کے صوبائی ایڈوائزر برائے سرحدی تجارتی امور قاری عطاء اللہ مسلم نے سرحدی تجارتی شہر چمن میں اغواء برائے تاوان،منشیات کا استعمال،ہوائی فائرنگ سمیت جرائم کی واردتوں میں اضافہ پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ لوٹ مار چوری ڈاکے پولیس اور سیکورٹی اداروں کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے ۔

پولیس اورسیکورٹی اداروں کی ناقص کارکردگی کی بنا پر شہر ی سڑکوں اور گلی بازاروں میں لٹ رہے ہیں عوام کی جان ومال کی حفاظت کرنے والا کوئی نہیں ۔ان خیالات کا اظہار گذشتہ روز انہوں نے دفتر جماعت اسلامی میں مختلف مکاتب فکر سے تعلق رکھنے والے عوامی وفود سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے مزید کہا کہ دن دیہاڑے اغواء برائے تاوان ،چوری اور ڈکیتی کی واردتوں سے شہری عدم تحفظ کا شکار ہوچکے ہیں ۔

(جاری ہے)

شہر میںڈاکو راج میں دن بدن اضافہ ہو رہا ہے پولیس اوردیگر سیکورٹی ادارے بے حسی کی تصویر بنے ہوئے ہیںاور حکمرانوں نے پولیس سمیت دوسر ے قومی اداروں کے نظام کو تبا ہ وبرباد کر دیا ہے ۔شہر سے تاجر ودیگر عام افراد اغواء ہورہے ہیں راہ چلتے کوئی محفوظ نہیں سٹریٹ کرائمز میں اضافہ نے عوام کو پریشان کر رکھا ہے عوام کی جان ومال کاکوئی محافظ نہیں انہوں نے کہا کہ حکمرانوں کو اپنی پالیسیاں تبدیل کرنے کی ضرورت ہے تاکہ ان کی ترجیح عوام کی جان ومال اور انسانی حقوق بنے نہ کہ بڑے بڑے منصوبہ جات ، قرضے ، کمیشن اور دولت کا حصول ۔

ہمارے حکمران اپنا معیار زندگی بدلیں اور وی آئی پی کلچر کی بجائے اپنی توجہ عوام کی جان ومال کی حفاظت اور ان کی بنیادی ضروریات کی فراہمی پر مرکوز کریں ۔چمن سمیت صوبے کے آدھے سے زیادہ پولیس اہلکار صرف وی آئی پیزکی ڈیوٹی پر مامور ہیں جو کہ عوام قومی خزانے کے ساتھ زیادتی ہے ۔قاری عطاء اللہ مسلم نے چمن کے حکمرانوں وقانون نافذ کرنے والے اداروں سے مطالبہ کیا کہ تھانوں اور گشت پر مامور پولیس کی نفری میں اضافہ کیا جائے ، حکمران ،بیوروکریسی اور سیکورٹی اداروں کو عوامی خدمت کی بجائے اپنے مزموم مقاصد کیلئے استعمال کرتے ہیں،پولیس اور سیکورٹی اداروں کو رشوت اور کرپشن سے پاک نہیں کیا جا تا تب ہی معاشرے کو پرامن بنایا جا سکتا ہے