سٹاک ایکسینج کو شدید مندی کا سامنا؛ 449 پوائنٹس کی کمی

ہفتہ 5 مئی 2018 15:10

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 05 مئی2018ء) سیاسی افق پر چھائی غیر یقینی صورتحال،سرمایہ کار تذبذب کا شکار ،نئی پوزیشن لینے سے گریز،سرمائے کا انخلاء بھی جاری،80ارب ڈوب گئے،100انڈیکس44746پوائنٹس پر آگیا 14کروڑ42لاکھ 31ہزار حصص کے سودے ، کے ایس ای30اور آل شیئرز انڈیکس میں بھی مندی ،370کمپنیوں کا کاروبار ، 274کمپنیوں کی قیمتیں گرگئیں۔

(جاری ہے)

پاکستان اسٹاک مارکیٹ مندی کے گرداب سے نہ نکل سکی،گزشتہ روز کے ایس ای100انڈیکس 449 پوائنٹس کم ہو گیا،جس کیوجہ سے انڈیکس 45ہزار کی نفسیاتی حد سے گر کر 44700 پوائنٹس کی پست ترین سطح پر بند ہوا ،مندی کے سبب سرمایہ کاروں کے مزید80ارب روپے ڈوب گئے ،مارکیٹ میں جمعرات کوبھی مندی کے بادل چھائے رہے ،مقامی انسٹی ٹیوشنز اور بروکریج ہاؤسز کی جانب سے فروخت کے دباؤ اور سرمائے کے انخلاء کے سبب انڈیکس4بالائی حد گنوا بیٹھا ،تجزیہ کاروں کے مطابق سیاسی افق پر چھائی غیر یقینی صورتحال اور مارکیٹ میں نیا ٹریگر نہ ہونے کے سبب سرمایہ کار تذبذب کا شکار ہیں اور وہ مارکیٹ میں نئی پوزیشن لینے سے گریز کر رہے ہیں جس کیوجہ سے مارکیٹ مسلسل تنزلی کا شکار ہے ، کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای100انڈیکس میں 449 پوائنٹس کی کمی ریکارڈ کی گئی جس سے انڈیکس 45196 پوائنٹس سے کم ہو کر44746پوائنٹس پرآگیا،اسی طرح251پوائنٹس کی کمی سے کے ایس ای 30انڈیکس 21982پوائنٹس اور کے ایس ای آل شیئرز انڈیکس 283پوائنٹس کی کمی سے 32746پوائنٹس سے کم ہو کر 32463پوائنٹس ہو گیا ،کاروباری مندی کے سبب سرمائے میں80ارب 89کروڑ45 لاکھ80 ہزار 577روپے کی کمی ریکارڈ کی گئی جس کے نتیجے میں سرمائے کا مجموعی حجم93کھرب 20ارب 32کروڑ52لاکھ 18ہزار 665روپے سے گھٹ کر 92کھرب39 ارب43کروڑ6 لاکھ38 ہزار88 روپے رہ گیا،گزشتہ روز 6ارب روپے مالیت کے 14 کروڑ42لاکھ 31ہزار حصص کے سودے ہوئے جبکہ بدھ کو 5ارب روپے مالیت کے 13کروڑ12لاکھ 11ہزار حصص کے سودے ہوئے تھے ،مجموعی طور پر 370کمپنیوں کا کاروبار ہوا جس میں سے 80کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں اضافہ ،274میں کمی اور 16کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں استحکام رہا ،کاروبارکے لحاظ سے بینک آف پنجاب ایک کروڑ41لاکھ ،لوٹے کیمیکل ایک کروڑ7لاکھ ،یونٹی فوڈز لمیٹڈ 81لاکھ28ہزار ،نیمر ریسائنس 75لاکھ70ہزار اورفوجی سیمنٹ 54لاکھ91ہزار حصص کے سودوں سے سرفہرست رہے۔