پشتو زبان آج بھی دنیا کی بڑی زبانوں میں شمار ہوتی ہے‘ ڈاکٹر علی خیل دریاب

پیر 7 مئی 2018 12:18

مالاکنڈ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 07 مئی2018ء) ملاکنڈ یونیورسٹی کے پشتو ڈپارٹمنٹ کے چیئرمین اور ملاکنڈ پختوادبی بہیر کے صدر ڈاکٹر علی خیل دریاب نے کہا ہے کہ کسی بھی قوم کی زبان وادب اور ثقافت کو زندہ اور سلامت رکھنے میں اسی زبان کے شاعروں ، قلمکاروں اور فنکاروں کابڑا ہاتھ ہوتا ہے، سکندراعظم شاعروں کے ساتھ احترام سے پیش آتے، ہمیشہ کتابوں کی قدر کی۔

انتخاب پختو ادبی ٹولنہ اپر تحصیل درگئی کے زیراہتمام منعقدہ مشاعرے میں صدارتی خطبہ دیتے ہوئے انہوں نے کہاکہ پشتو زبان اگر آج بھی دنیا کے بڑے زبانوں میں شمار کیاجاتاہے، گوشہ نشینی سے بچاہواہے تو یہ بھی خود پختونوں سمیت شاعروں، ادیبوں اور ہنرمندوں کا اپنے زبان کے ساتھ شبانہ روز محنت اور محبت کا نتیجہ ہے۔

(جاری ہے)

اس موقع پر ملاکنڈ ادبی سنگر درگئی کے صدر محمد زیب منصورمہمان خصوصی تھے ۔

اس موقع پر باہمی اتفاق سے تنظیم کا نام بدل کر ملاکنڈ پختو ادبی قافلہ رکھ دیاگیا۔ مشاعرے میں دور دراز سے آئے ہوئے شعراء نے شرکت کی جس میں فضل داد فضل، محسن حساس،محمد شاہ صافی، سمیع اللہ اسیر، نوشاد تاثیر، ذاکر اللہ ذاکر، واحد اکرم افغان، عثمان قرار، ضمیر خان ضمیر، عرفان اللہ عرفان، جنید خان جنید، محمد نقیب نقیب، مبصر مہمند،ابراہیم تاج پاسوال، مدثر جہاں اور دیگر شعراء شامل تھے۔ اس موقع پر مہمان خصوصی نے ملاکنڈ کے زمین کو ادب کیلئے انتہائی زرخیز قرار دیتے ہوئے موجودہ ادب کو نمائندہ ادب قرار دے دیا ۔ ملاکنڈیونیورسٹی میں پشتو ڈپارٹمنٹ کے چیئرمین علی خیل دریاب نے شاعر، شعر، پشتو ادب اور ان کے فنی لوازمات پر تفصیل سے ورشنی ڈالی ۔

متعلقہ عنوان :