مرکزی رویت ہلال کے اعلان کے مطابق روزہ رکھنے اور عید منانے کا فیصلہ

صوبہ بھر کے جید علماء کرام اور مفتیان عظام کا اجلاس‘ الگ حیثیت سے کمیٹیاں بنانا خلاف شریعت ہے ‘ مشترکہ اعلامیہ

پیر 7 مئی 2018 12:46

مرکزی رویت ہلال کے اعلان کے مطابق روزہ رکھنے اور عید منانے کا فیصلہ
پشاور۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 07 مئی2018ء) پشاور سمیت دیگراضلاع کے جید علماء کرام ومفتیان عظام نے روزہ اورعیدین مرکزی رویت ہلال کمیٹی کے اعلان کے مطابق منانے کا فیصلہ کرلیا۔ اس حوالے سے گزشتہ روز پشاور میں دارالعلوم حقانیہ اکوڑہ خٹک کے نائب مفتی عبدالمنعم حقانی کی زیرصدارت مدرسہ مصباح القرآن میںایک اہم اجلاس منعقد ہواجس میں شیخ الحدیث مفتی سردار آف ٹل، مفتی مغفورالرحمان لکی مروت، مولانا احمدشاہ قریشی لکی مروت، اسسٹنٹ پروفیسربنوں میڈیکل کالج ڈاکٹر مولانا حافظ محمدادریس، معروف ماہر فلکیات و مہتمم جامعہ خدیجة الکبریٰ للبنات مردان مولانا مفتی ذاکراللہ، عبدالولی خان یونیورسٹی مرد ان کے پروفیسرمولاناڈاکٹرصالح الدین، جامعہ امداد العلوم پشاور صدر کے شیخ الحدیث مولانا سعید اللہ شاہ ‘ رئیس ونائب مفتی دارالافتاء جامعہ امداد العلوم پشاورصدر کے مفتی سبحان اللہ جان ، مولانا اسداللہ شیخ الحدیث مفتی مطیع الرحمان ضلع صوابی ،مولانا عبدالرحیم جامعة النور پشاور، مفتی نوربادشاہ پاڑہ چنار، سابق ڈین شیخ زید اسلامک ڈیپارٹمنٹ یونیورسٹی آف پشاور پروفیسر(ر) ڈاکٹر دوست محمد، مفتی رحیم داد، مفتی حسن جان آ ف چارسدہ سمیت صوبہ بھر سے کثیر تعداد میں علمائے کرام اور خطبائے عظام نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

اجلاس سے مفتی عبدالمنعم ودیگر علماء نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ اسلامی شریعت کی روسے روزہ وعیدین کے اعلانات کااختیارایک اسلامی ریاست میں مسلمان حاکم وقت یااس کے مقررکردہ شخص یا کمیٹی کو حا صل ہے جو شریعت میں شرعی قاضی کی حیثیت رکھتاہے، موجودہ دورمیں پاکستان سمیت دارالعلوم دیوبندودیگر اسلامی ممالک کے ممتاز علماء کرام و جامعات کی تحقیق و فتاویٰ جات کی روشنی میں پاکستان کی مرکزی رویت ہلال کمیٹی تمام اہل پاکستان کیلئے شرعی قاضی کی حیثیت رکھتی ہے اوراس کے اعلان کے مطابق روزہ رکھنا اور عیدین منانا اوراس کے فیصلے پر عمل کرنا شریعت کے عین مطابق ہے۔

اس کے علاوہ اپنی اپنی حیثیت سے کمیٹیاں بنانا اور اعلانات کرنا شریعت کے خلاف ہو نے کے ساتھ ساتھ ملک کی سالمیت کے خلاف بھی ہے۔