الیکشن عملے کا جھکائو مخصوص سیاسی جماعتوں سے لازمی ہوتا ہے ،کنور محمد دلشاد

میڈیا کا شفاف انتخابات میں اہم کردار ہوگا،میڈیا کو انتہائی غیر جانبداری سے الیکشن کی کوریج کرنا ہوگی، گول میز مذاکرہ

پیر 7 مئی 2018 18:02

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 07 مئی2018ء) ماضی میں الیکشن عملے کی سیاسی وابسطگیوں کی خبریں گردش کرتی رہی ہیں ،الیکشن عملے کا ذیادہ تر تعلق صوبائی حکومتوں سے ہوتا ہے اور لوکل گورئمنٹ کے تحت جو ملازمین بھرتی ہوتے ہیں ان کا جھکائو کسی مخصوص سیاسی جماعت سے لازمی ہوتا ہے لہذاٰ ریٹرننگ افسران کی کارکردگی پر میڈیا کو گہری نظر رکھنا ہوگی۔

ان خیالات کا اظہار سابق وفاقی سیکر ٹری الیکشن کمیشن آف پاکستان و چیئرمین نیشنل ڈیمو کریٹک فائونڈیشن کنور محمد دلشاد نے پاکستان پریس فائونڈیشن کے زیر اہتمام انتخابی عمل ومئو ثر میڈیا کوریج کے عنوان سے منعقدہ گول میز مذاکرے کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہا کہ آئین کے آرٹیکل19کے تحت پاکستان کے ہر شہری کو آزادی اظہار کا حق ہے ،پریس کی آزادی بھی قانون کے تحت مناسب اور واجب پابندیوں سے مشروط ہے ، افسوس کے آج میڈیا کی آزادی سیلف سینسر شپ کے تحت عملی طور پر مفلوج ہے۔

(جاری ہے)

۔انہوں نے کہا کہ الیکشن 2018پربین الاقوامی قوتوں کی نظریں لگی ہوئی ہیں ایسے موقع پر میڈیا کا کردار انتہائی اہمیت کا حامل ہے،شفاف انتخابات کے لئے میڈیا کا کردار انتہائی اہم ہوگا، اقوام متحدہ کے مرتب کردہ ضابطہ اخلاق کے مطابق میڈیا کو انتہائی غیر جانبدارانہ طور پر الیکشن کی کوریج کرنا ہوگی اور اس ملک کے جغرافیائی پس منظر ،روایت، ثقافت ، مذہب اور رسم و رواج کو بھی ملحوظ خاطر رکھنا ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ میڈیا بیلٹ پیپرز کی چھپائی ، بیلٹ پیپرز کی تعداد ،ترسیل اور دیگر مراسلوں کے حوالے سے آگاہی کے لئے خصوصی پروگرام کرے ۔الیکشن کمیشن آف پاکستان نے بظاہر عمدہ انتظامات کئے ہیں اور اقوام متحدہ کے ماہرین کو ہر معاملہ میں اپنے ہاتھ میں رکھاہو اہے اور اقوام متحدہ نے بھی تربیت کے لئے الیکشن کمیشن کو مالی معاونت کی ہے اور اشتہارات کی مد میں بھی اقوام متحدہ نے فنانشل رپورٹ جاری رکھی ہوئی لیکن الیکشن کی رات کریمنل ذہن رکھنے والے سٹاک ہولڈرز تمام منصوبہ بندی کو سبو تاژ کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں جیسا کہ 11مئی 2013کی رات کو اقوام متحدہ کے فل پروف انتظامات کو مفلوج کر دیا گیاتھا جس کی آج تک تحقیقات نہیں ہو سکی۔

سابق سیکر ٹری الیکشن کمیشن نے کہا کہ آئندہ انتخابات انتہائی شفاف ہونگے کیونکہ چیف الیکشن کمشنر اور ان کے ارکان کمیشن الیکشن کے حوالے سے غیر جانبدا ہیں اور انہوں نے الیکشن کے حوالے سے بین الاقوامی اداروں کی معاونت سے شفاف انتخابات کی مکمل تیاری کی ہوئی ہے اور الیکشن ایکٹ 2017نے ان کو مکمل اختیارات تفویض کئے ہیں۔