سی پیک کے حوالے سے سپریم کورٹ کا شاندار اور تاریخی فیصلہ
پاک چین اقتصادی راہداری (سی پیک) منصوبوں سے متعلق حکم امتناع جاری کرنے سے گریز کیا جائے۔چیف جسٹس
میاں محمد ندیم منگل 8 مئی 2018 12:14
(جاری ہے)
باخبر ذرائع نے بتایا کہ چین کی جانب سے ہر فورم پر عدالتی حکم امتناع سے مبرا ہونے پر زور دیا جارہا ہے اور یقین دلایا جارہا ہے کہ چینی سرمایہ کار، ٹھیکیدار اور کاروباری افراد کے مابین تنازعات کے حل کے لیے ہنگامی بنیادوں پر کام کررہے ہیں۔
دوسری جانب چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے اجلاس کے شرکاءکو بتایا کہ سی پیک منصوبوں سے متعلق تنازعات کی نوعیت اور حل کے لیے تجاویز پیش کی جائیں۔چیف جسٹس نے کہا کہ انہوں نے 2017 میں چین کا دورہ کیا تھا جہاں چینی صدر نے چیف جسٹس سے سی پیک منصوبوں سے متعلق تنازعات کے حل کے حوالے سے تحفظات کا اظہار کیا اور خواہش ظاہر کی کہ بعض احساس نوعیت کے تنازعات کے لیے باقاعدہ اور مربوط نظام بنانے کی ضرورت ہے۔ جسٹس مشیر عالم کی جانب سے کہا گیا ہے کہ پاکستان میں سی پیک سرمایہ کاری کے ساتھ ہی سول اور کرمنل تنازعات اٹھنے کے امکانات ہیں جس کے لیے یکساں قانون، طریقہ کار اور عمل درآمد کی ضرورت ہے۔اس حوالے سے جسٹس سید منصور علی شاہ نے زور دیا کہ آئی ایف سی دبئی کی طرز کا فورم تشکیل دیا جائے جو بیرونی سرمایہ کاری کے معاملات پر نظر رکھے اور سی پیک سے متعلق تنازعات کے لیے علیحدہ عدالتیں بنائی جائیں۔سیکرٹری قانون اور جسٹس کمیشن پاکستان ڈاکٹر محمد رحیم اعوان نے اجلاس میں بتایا کہ ملک میں اس وقت 48 مشترکہ سرمایہ کاری معاہدے (بی آئی ٹی) فعال ہے جس میں چین کے ساتھ 1989 کے ساتھ کیا گیا ایک معاہدہ شامل ہے۔انہوں نے بتایا کہ معاہدے کی رو سے بیرونی سرمایہ کاری اور تنازعات سے متعلق کسی بھی مسئلے کو ورلڈ بینک کے انٹرنیشنل سینٹر فار سیٹلمنٹ آف انویسٹمنٹ ڈسپیوٹ کو بھیجا جاتا ہے۔ اجلاس میں پلاننگ اینڈ ڈیولپمنٹ کے سیکرٹری نے کہا کہ سی پیک دراصل 2 دوست ممالک کے مابین دوطرفہ معاہدہ ہے جس پر عملدرآمد کا سلسلہ 2013 میں مفاہمت کی یاداشت پر دستخط کے بعد ہوا۔ان کا کہنا تھا کہ معاہدے کا بنیادی مقصد خطے میں امن اور استحکام لانا ہے اور یاداشت میں تنازع کے حل کے لیے شق موجود ہے، کسی بھی تنازع کو دوطرفہ مشاورت کے ذریعے حل کیا جائے گا۔ایڈیشنل سیکرٹری برائے توانائی نے اجلاس میں بتایا کہ سی پیک منصوبے کے تحت 2 ارب ڈالر کی مالیت سے مٹھیاری سے لاہور تک 878 کلومیڑ میں ہائی والٹیج ڈائریکٹ سرکٹ کا منصوبہ حکم امتناع کا شکار ہے جس پر توجہ دینے کی ضرورت ہے۔سیکرٹری اطلاعات نے اجلاس میں بتایا کہ سی پیک منصوبے سے متعلق کوئی شکایت ان کی وزارت کو موصول نہیں ہوئی۔مزید اہم خبریں
-
مارکیٹ میں گندم کے نرخ 3 ہزار سے نیچے گر گئے
-
6 ججز کے خط پر اب تک اٹھائے جانیوالے اقدامات ناکافی، غیرمؤثر اور عدلیہ کے مستقبل کیلئے نہایت خطرناک ہیں
-
عام تعطیل کا اعلان
-
آسمانی بجلی اور طوفانی بارشوں نے تباہی مچا دی، متعدد افراد جاں بحق
-
وزیر اعظم نے کابینہ ڈویژن کے سرکاری کاغذات لیک ہونے کا نوٹس لے لیا
-
علی امین گنڈاپور کو چاہیے مستقل اڈیالہ جیل میں ہی شفٹ ہو جائیں
-
اسٹیٹ بینک کی جانب سے مقامی مارکیٹ سے 4 ارب ڈالرز سے زائد خریدے جانے کا انکشاف
-
پاکستان کو غزہ کی بڑھتی ہوئی صورتحال پر گہری تشویش ہے،وفاقی وزیردفاع خواجہ آصف
-
طالب علموں کو پتا ہونا چاہیے کہ کونسی حکومت ہائرایجوکیشن کے لئے مخلص ہے، گورنرپنجاب
-
قومی اسمبلی اجلاس، وزراء کی عدم شرکت پر اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق برہم
-
ایران کی صدر کے دورہ سے متعلق اپوزیشن کو اعتماد میں لیں گے،اسحاق ڈار
-
آزاد ویزہ پالیسی کا حامی ہوں ،چاہتا ہوں سکھوں کے لئے پاکستان کے ویزے آسان کردیئے جائیں ، محسن نقوی
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.