اسٹیبلشمنٹ نے نواز شریف کو ضرورت سے زیادہ برداشت کیا‘خرم نوا ز گنڈا پور

نیب کا انڈیا بھاری رقم بھجوائے جانے کے نوٹس پر فائنل تحقیقات کا انتظار کیا جائے

بدھ 9 مئی 2018 16:40

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 09 مئی2018ء) پاکستان عوامی تحریک کے سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈا پور نے کہا ہے کہ ایک محب وطن شہری کی حیثیت سے نواز شریف کی طرف سے جلسوں میں عدلیہ اور معزز ججز کے بارے میں کی جانیوالی مسلسل ہرزہ سرائی پر سپریم کورٹ سے رجوع کیا،اسٹیبلشمنٹ نے نواز شریف کو ضرورت سے زیادہ برداشت کیا اور اسکی مجرمانہ حرکتوں سے چشم پوشی اختیار کئے رکھی۔

وہ گزشتہ روزہائی کورٹ اسلام آبادمیں توہین عدالت کی درخواست دائر کرنے کے بعدگفتگو کر رہے تھے۔ خرم نواز گنڈا پور نے کہا کہ نواز شریف کے وکیل نہیں چاہتے کہ احتساب عدالت جلد فیصلہ سنانے کی پوزیشن میں آئے ،غیر ضروری بحث اور تاخیری ہتھکنڈوں سے کیس کو طول دیا جا رہا ہے۔ نواز شریف کے وکیل نے احتساب عدالت میں اس خواہش کا اظہار کیا کہ تین ماہ مزید سماعت چلتے رہنی چاہیے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ قومی لٹیروں کو صفائی کا پورا موقع ملنا چاہیے تا کہ بعد میں فیصلہ عجلت میں کئے جانے کا پروپیگنڈا نہ ہو سکے ۔خرم نواز گنڈا پور نے انڈیا میں4.9ارب ڈالر بھجوائے جانے پر نیب کے نوٹس پر کہا کہ نیب نے فی الحال نوٹس لیا ہے اس پر آسمان سر پر اٹھانے کی ضرورت نہیں ہے یہ بات تحقیق طلب ہے کہ 2010 سے 2012 کے درمیان ایک ڈالر بھی انڈیا نہیں گیا جبکہ2013 سے 2015 تک 4.669 بلین ڈالر بھیجے جانے کی اطلاعات ہیں اسکی تصدیق انڈین سٹیٹ بنک سے بھی ہو رہی ہے۔

نیب کا انڈیا بھاری رقم بھجوائے جانے کے نوٹس پر فائنل تحقیقات کا انتظار کیا جائے۔انہوں نے کہا کہ انڈیا ڈالر نہ بھجوائے جانے کی رپورٹ دینے والے سابق گورنر سٹیٹ بنک کو ای سی ایل پر ڈالا جائے اور تفتیش کی تکمیل تک اس پر نظر رکھی جائے۔انہوں نے کہا کہ جرم کوئی بھی ہو جب اسکا تعلق شریف برادران سے جوڑا جاتا ہے تو وہ سچ لگتا ہے کیونکہ پاکستان میں ہر قسم کے اقتصادی،معاشی جرائم کو اشرافیہ نے فروغ دیا۔