سانحہ ماڈل ٹائون استغاثہ کیس : اے ٹی سی جج کا پراسکیوٹر کی طرف سے پولیس گواہان کو چٹیں دینے پر اظہار برہمی

سانحہ ماڈل ٹائون کیس میں عوامی تحریک کے بے گناہ 42کارکن 200پیشیاں بھگت چکے انصاف کا عمل ابھی ابتدائی مرحلہ میں ہے،لہراسب گوندل،جواد حامد،نعیم چوہدری،سردار غضنفر ایڈووکیٹ

بدھ 9 مئی 2018 22:25

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 09 مئی2018ء) سانحہ ماڈل ٹائون کیس میں پراسکیوٹر کی طرف سے پولیس کے گواہوں کو دوران جرح چٹیں دینے پر اے ٹی سی جج نے پراسیکیوٹر پر اظہار برہمی کرتے ہوئے انہیں اس سے سختی سے روک دیا، مستغیث جواد حامد نے اے ٹی سی جج کی توجہ مبذول کروائی کہ پراسیکیوٹر وقار بھٹی مقتولین کی بجائے قاتل پارٹی کا سہولت کار بنا ہوا ہے انہیں اس غیر قانونی اقدام سے روکا جائے ۔

جج نے سختی سے روکتے ہوئے کہا کہ دوران جرح صرف اور صرف گواہ بول سکتا ہے کوئی اسے ڈکٹیشن نہیں دے سکتا ۔پولیس کی طرف سے درج کروائے گئے مقدمہ نمبر 510 میں اے ایس آئی شریف اور سب انسپکٹر غلام علی پیش ہوئے،عوامی تحریک کے وکلاء نے جرح کے دوران کہا کہ عوامی تحریک کے کارکنان کی طرف سے اسلحہ کے استعمال یا پر تشدد کارروائیوں کے حوالے سے پولیس کے پاس کوئی ثبوت نہیںہے۔

(جاری ہے)

کارکنان کی طرف سے آتشیں اسلحہ کا استعمال ٹیبل سٹوری ہے،پولیس کے گواہان ایک سانس میں دو دو باتیں کرتے ہیں انہیں خود علم نہیں وہ کیا کہنا چاہتے ہیں اور کیا کہہ رہے ہیں،انکی بوکھلاہٹ ہی انکے جرم کا ثبوت ہے۔ماڈل ٹائون میں بیرئیر ہٹانے کی آڑ میں قتل عام کا آپریشن یکطرفہ تھا ۔دریں اثناء عوامی تحریک کے وکلاء لہراسب گوندل،مستغیث جواد حامد،نعیم الدین چوہدری،سردار غضنفر حسین ایڈووکیٹ ،مرزا نوید بیگ ایڈووکیٹ،شکیل ممکا ایڈووکیٹ،یاسر ملک ایڈووکیٹ نے سماعت کے بعد گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پولیس نے مقدمہ نمبر 510عوامی تحریک کے کارکنوں کے خلاف درج کیا جو جھوٹ پر مبنی ہے، حالانکہ پنجاب حکومت کی بنائی ہوئی اپنی جے آئی ٹی نے ایف آئی آر نمبر 510کو ناقص قرار دے کر خارج کرنے کی سفارش کی تھی جس پر عمل نہیں کیا گیا۔

پولیس نے الزام لگایا کہ عوامی تحریک کے 42کارکنوں نے اپنے کارکنوں کو قتل کیا ۔انہوں نے کہا کہ اس جھوٹے مقدمے میں 9 مئی کو 200پیشیاں مکمل ہو چکی ہیں۔42کارکن مسلسل دو سو پیشیوں پر عدالت آ چکے ہیں۔ عوامی تحریک کا ایک کارکن پیشیاں بھگتتے بھگتتے جان کی بازی ہار چکا ۔مستغیث جواد حامد نے کہا کہ نا اہل نواز شریف کہتا ہے کہ اس نے چھ ماہ میں 60پیشیاں بھگت لیں جبکہ انسداد دہشت گردی عدالت لاہور میں شریف برادران کے حکم پر درج ہونیوالے جعلی مقدمہ میں عوامی تحریک کے 42کارکن 200پیشیاں بھگت چکے اور ابھی تک انصاف کا عمل ابتدائی مرحلہ پر ہے ۔مزید سماعت آج10مئی کو ہو گی۔