چھوٹے کاشتکاروں سے گندم کی براہ راست خریداری حکومت پنجاب کی اولین ترجیح ہے، وزیر سپورٹس پنجاب جہانگیر خانزادہ

گندم کی خریداری مہم کی سخت مانیٹرنگ کی جارہی ہے سٹیزن فیڈ بیک مانیٹرنگ سسٹم کے ذریعے گندم خرید مہم کو شفاف بنایا گیا ہے

بدھ 9 مئی 2018 23:39

سیالکوٹ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 09 مئی2018ء) صوبائی وزیر سپورٹس پنجاب جہانگیر خانزادہ نے کہا ہے کہ چھوٹے کاشتکاروں سے گندم کی براہ راست خریداری حکومت پنجاب کی اولین ترجیح ہے اس امر کو یقینی بنانے کیلئے گندم خریداری پالیسی 2018-19کو کسان دوست بنایا گیا جس کے تحت صوبہ بھر میں جاری گندم کی خریداری مہم کی سخت مانیٹرنگ کی جارہی ہے سٹیزن فیڈ بیک مانیٹرنگ سسٹم کے ذریعے گندم خرید مہم کو شفاف بنایا گیا ہے ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کوگندم خرید مرکز ریلوے روڈ سیالکوٹ کے دورہ کے دوران کاشتکاروں اور کسانوں سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔صوبائی وزیر نے جاری گندم خرید مہم کے بارے میں مقامی کاشتکاروں/کسانوں سے استفسار کرتے ہوئے بتایا کہ حکومت کی یہ کوشش ہے کہ10 ایکڑ سے کم رقبہ کے کاشتکاروں/کسان بھائیوں کو زیادہ سے زیادہ فائدہ ہوسکے ۔

(جاری ہے)

صوبائی وزیر نے کاشتکاروں کی جانب سے باردانہ کے اجراء کیلئے دی گئی درخواستوں کی فہرستوںاوراجراء اور گندم کی خریداری اور ادائیگیوں کے ریکارڈاور سٹاک کا تفصیلی جائزہ لیا ۔ انہوں نے موقع پر موجود محکمہ خوراک کے مقامی حکام کو ہدایت کی کہ وہ کسانوں کو مکمل رہنمائی کریں اور ریکارڈ کو احتیاط سے مرتب کریں ۔ صوبائی وزیر کسانوں کے جانب سے فی ایکڑ پی پی بیگز کی تعداد کے اضافہ کے مطالبہ پر بتایا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف نے اس مسئلہ کے حل کیلئے صوبائی وزیر قانون اور سیکرٹری فوڈ پر مشتمل کمیٹی تشکیل دی ہے اور ممکن ہے کہ کمیٹی کی سفارشات کی روشنی میں فی ایکڑ بیگز کی تعداد میں بھی اضافہ کرنے کا فیصلہ کیا جائے۔

صوبائی وزیر جہانگیر خانزادہ نے گندم خرید مراکز پر سیکیورٹی کے انتظامات کو مزید بہتر بنانے کیلئے محکمہ پولیس کے حکام کو تلقین کی اور گندم کے گوداموں میں آگ بجھانے والے آلات کی تنصیب کیلئے محکمہ فوڈ کے حکام کو ہدایت جاری کی ۔ بعد ازاں صوبائی وزیرجہانگیر خانزادہ ، اراکین صوبائی اسمبلی رانا محمد افضل اور ذوالفقار غوری کو ڈی سی سیالکوٹ ڈاکٹر فرخ نوید نے ضلع سیالکوٹ میں جاری گندم خریداری مہم 2018-19ء کے بارے میں بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ ضلع سیالکوٹ میں 10گندم خرید مراکز پر کاشتکاروں کی جانب سے باردانہ کے اجراء کیلئے مجموعی طور پر 14ہزار558 درخواستیں موصول ہوئی ان درخواستوں کی کمپیوٹررائزڈ رجسٹریشن کی گی جس میںپنجاب انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ نے پالیسی کے مطابق 14ہزار85درخواستوں کو باردانہ کے اجراء کیلئے منظور کیا جبکہ 473درخواستوں کو مسترد کردیا ۔

جس میں اب تک 5ہزار749کاشتکاروںکو فہرستوںکے مطابق سی ڈی آر کے عوض مجموعی طور پر 16لاکھ16ہزار 900بیگز جاری کئے جاچکے ہیںجبکہ 11ہزار709میٹرک ٹن گندم خریدی جاچکی ہے ۔ ڈی سی نے بتایا کہ تمام گندم خرید مراکز پر سی سی ٹی وی کیمرے لگائے گئے ہیں اور انٹرنیٹ سے منسلک ہونے کی وجہ سے اسے کسی بھی جگہ سے مانیٹر کی جاسکتا ہے اس کے علاوہ کاشتکاروں کیلئے سائبان، پینے کے ٹھنڈا پانی، کرسیوں کے علاوہ اسٹینڈ بائی جنریٹرز کے ساتھ پنکھے لگائے گئے ہیں ۔

ڈی سی بتایاکہ ضلع ،تحصیل اور مرکز کے سطح پر ڈسپوٹ ریزولیشن کمیٹیاںتشکیل دی گئی ہیں ۔ اجلاس میں ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر ریونیو اصغر علی جوئیہ ، ایڈیشنل ایس پی سائرہ ،اے سی سیالکوٹ شاہد عباس، اے سی سمبڑیال توقیر الیاس چیمہ، اے سی ڈسکہ میاں نذیر ، اے سی پسرور عمر شیرازی ، اے سی (یوٹی) عمرحیات گوندل اور ڈی ایف او روحیل بٹ بھی موجود تھے ۔