قائداعظم کے بعد سرسید احمد خان کی تصویر ہٹا دی گئی

سرسید کی تصویرہٹا کرمودی کی تصویرلگادی گئی،قائداعظم کی تصویرہٹانا بھارت میں عدم برداشت کےکلچرکا عکاس ہے،پاکستانی میوزیم میں آج بھی مہاتما گاندھی کی تصویرآویزاں ہے۔ترجمان دفترخارجہ کی میڈیا بریفنگ

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ جمعرات 10 مئی 2018 17:02

قائداعظم کے بعد سرسید احمد خان کی تصویر ہٹا دی گئی
اسلام آباد(اُردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔10مئی 2018ء) : ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر فیصل نے کہا ہے کہ قائداعظم کے بعد سرسید احمد خان کی تصویر ہٹا دی گئی،سرسید احمد خان کی تصویرہٹا کرنریندرمودی کی تصویرلگادی گئی،قائداعظم کی تصویر ہٹانا بھارت میں عدم برداشت کے کلچرکا عکاس ہے،پاکستانی میوزیم میں آج بھی مہاتما گاندھی کی تصویرآویزاں ہے۔ انہوں نے ہفتہ وار میڈیا بریفنگ میں بتایا کہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں کررہا ہے۔

کشمیری نوجوانوں کوبھارتی فورسزجان بوجھ کرتشدد کا نشانہ بنا رہی ہیں۔ متاثرہ خاندانوں سےتعزیت اور ہمدردی کا اظہار کرتے ہیں۔ بے گناہ شہریوں کونشانہ بنانے کا کوئی جواز نہیں۔ انہوں نے کہا کہ مقبوضہ میں سماجی رابطے کی ویب سائٹ اور انٹرنیٹ پربھی پابندی عائد کردی گئی ہے۔

(جاری ہے)

کشمیری عوام کے جذبہ آزادی کودبایا نہیں جاسکتا۔ بھارت جھوٹے پروپیگنڈے سے دنیا کوگمراہ نہیں کرسکتا۔

انہوں نے کہا کہ حکومت پاکستان اورعوام اس بربریت اورظلم کی مذمت کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دنیا کواب کشمیرکے حوالے سے اپنی خاموشی توڑنا ہو گی۔ بھارتی ریاستی دہشتگردی نہتے کشمیریوں کے حوصلےتوڑنہیں سکتی۔ پاکستان نے مطالبہ کیا کہ عالمی برادری مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے اپنا کردار ادا کرے۔ پاکستان کشمیری عوام کی بھرپور حمایت کرتا ہے۔

ترجمان نے خوست میں مسجد پرحملےکی مذمت بھی کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ دہشتگردی کےمتاثرین سے یکجہتی کااظہارکرتے ہیں۔ دہشتگردی کی کسی بھی شکل میں مذمت کرتےہیں۔ ترجمان نے مزید کہا کہ خطے میں امن کے لیے مسئلہ کشمیر کا حل ضروری ہے۔ کشمیری عوام کے جذبہ آزادی کو دبایا نہیں جا سکتا۔ مقبوضہ کشمیرمیں بھارت کے ریاستی تشدد سے گزشتہ ہفتے20 شہری شہید ہوئے۔

پاکستان نے دنیا سے مطالبہ کیا کہ اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عمل کرایا جائے۔ ترجمان دفتر خارجہ نے ایک سوال پرکہا کہ اقوام متحدہ کی کمیٹی نے پاکستان کی تجویز کہ کالعدم تنظیم جماعت الاحرار کا نام دہشتگردوں کی فہرست میں ڈالا جائےتاہم اس کومسترد کردیا گیا ہے جوکہ دہشتگردی کیخلاف دہرامعیار ہے۔ اقوام متحدہ نے ہماری قربانیوں کوبھی نظرمیں نہیں رکھا۔

کیونکہ خالد خراسانی کے ہاتھ پاکستانیوں کے خون سے رنگے ہوئے ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ علی گڑھ یونیورسٹی کے میوزیم سے قائداعظم کی تصویر ہٹانا بھارت میں عدم برداشت کے بڑھتے ہوئے کلچرکا عکاس ہے۔معلوم ہوا ہے کہ سرسید احمد خان کی تصویرہٹا کرنریندرمودی کی تصویر لگادی گئی ہے۔جبکہ پاکستانی میوزیم میں آ ج بھی مہاتما گاندھی کی تصویرآویزاں ہے۔