فیصل آباد،پھل کی مکھیاں پھلوں اور سبزیوں کو نقصان پہنچاتی ہیں جس سے پیداوار میں کمی آجاتی ہے،عباس علی گلِ

زیادہ حملہ کی صورت میں شدید نقصان ہوتا ہے جس کے نتیجے میں پھل درآمد کرنے والے ممالک کی طرف سے سخت احتیاطی قانون لاگو ہوتے ہیں،ِ ماہر اگرانومی ایوب زرعی تحقیقاتی ادارہ فیصل آباد

جمعرات 10 مئی 2018 22:28

فیصل آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 10 مئی2018ء) پھل کی مکھیاں پھلوں اور سبزیوں کو نقصان پہنچاتی ہیں جس سے پیداوار میں کمی آجاتی ہے۔ زیادہ حملہ کی صورت میں شدید نقصان ہوتا ہے جس کے نتیجے میں پھل درآمد کرنے والے ممالک کی طرف سے سخت احتیاطی قانون لاگو ہوتے ہیں۔ پاکستان میں پھل کی مکھی کی دو اقسام پائی جاتی ہیں۔ ان خیالات کا اظہارعباس علی گلِ ماہر اگرانومی ایوب زرعی تحقیقاتی ادارہ فیصل آباد نے فارمرز ڈے کے موقع پر کیا۔

انہوں نے بتایا کہ صرف سنڈیاں ہی نقصان کا باعث بنتی ہیں ۔ پھل کی مکھی درخت پر موجود صحت مند اور پکے ہوئے پھل کے اندر انڈے دیتی ہے جس سے متاثرہ پھل زمین پر گر جاتا ہے اور اگر احتیاطی تدابیر اختیار نہ کی جائیں تو پھل کی پیداوار بری طرح متاثر ہوتی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے مزید کہا کہ گرے ہوئے پھلوں کو ہفتہ میں دوبار اکٹھا کرکے زمین میںگہرا دبادیں۔

متاثرہ پودوں کے نیچے ہلکی گوڈی کریںتاکہ مکھی کا پیوپا سورج کی روشنی یا طفیلی کیڑوں کے ذریعے تلف ہوجائیں۔ نر مکھی کے تدارک کے لیے میتھائل یوجینال کے پانچ جنسی پھندے فی ایکڑ لگائیں ۔ مادہ مکھی کے تدارک کے لیے پروٹین ہائیڈرو لائسیٹ کا استعمال محکمہ زراعت کے مقامی زرعی ماہرین کے مشورہ سے کریں۔ پھل کی مکھی کے کنٹرول کے لیے اس کے دیگر میزبان پودوں سبزیوں اور جڑی بوٹیوں پر بھی پھل کی مکھی کا تدارک یقینی بنائیں۔ انہوں نے بتایا کہ پھل کی مکھی کے کیمیائی انسداد کے لیے محکمہ زراعت کے مقامی عملہ کے مشورہ سے ماحول دوست اور کم درجہ کی نقصان والی سفارش کردہ زہر وں کا سپرے کریں۔

متعلقہ عنوان :