غلطیوں کی وجہ سے مالی سال 2018-19 کا بجٹ اب پیر کو پیش کیا جائے گا ،حکومت غریب دوست بجٹ پیش کریگی،میر سرفراز بگٹی

الیکشن کا سال ہے میرا منہ بند رہنے دیںتو بہتر ہے، بولنا شروع کردیا تو اپوزیشن جماعتوں کے ووٹر ان سے ناراض ہو جائیں گے ،صوبائی وزیر داخلہ کی پریس کانفرنس

جمعہ 11 مئی 2018 23:02

غلطیوں کی وجہ سے مالی سال 2018-19 کا بجٹ اب پیر کو پیش کیا جائے گا ،حکومت ..
کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 11 مئی2018ء) وزیر داخلہ بلوچستان میر سرفرا زبگٹی نے کہاہے کہ بجٹ میں غلطیوں کی وجہ سے مالی سال 2018-19 کا بجٹ اب پیر کو پیش کیا جائے گا ،حکومت غریب دوست بجٹ پیش کریگی، نہیں چاہتے کہ آئندہ حکومت کو کوئی مشکل ہو یا ہم غلط بجٹ بنا نے کی وجہ سے عدالت میں شرمندگی اٹھائیں اس لئے دو دن بعد بجٹ پیش کیا جائیگا، الیکشن کا سال ہے میرا منہ بند رہنے دیںتو بہتر ہے اگر میں نے بولنا شروع کردیا تو اپوزیشن جماعتوں کے ووٹر ان سے ناراض ہو جائیں گے ،انہوں نے یہ بات جمعہ کو بلوچستان اسمبلی میں پریس کانفرنس سے خطاب کر تے ہوئے کہی ،وزیر داخلہ نے کہا کہ وزیراعلی کی زیر صدارت کابینہ اجلاس میںجب بجٹ دیکھا تو محکمہ منصوبہ بندی و ترقیات کی تیاری مکمل نہیں تھی اور یہ فیصلہ ہواکہ ہم بجٹ کو درست کریں گے ،جس کیلئے مزید 2دن کیلئے بجٹ موخر کردیا گیا ہے تاکہ کسی قسم کا ابہام نہ رہے اور اگلی حکومت کو مشکلات درپیش نہ ہوں بلوچستان کا مالی سال 2018-19کا بجٹ پیر کواسمبلی اجلاس میں پیش ہوگا،انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کا اپنا موقف ہے لیکن تاریخ میں یہ بھی پہلی بار ہوا ہے کہ ہم نے ایوا ن میں احتساب کیا ہے اور پہلی بار چیزیں ٹھیک ہورہی ہیں ہم لنگڑا لولا بجٹ نہیں لانا چاہتے ،ہمیں وہ وقت بھی یاد ہے جب دوست صبح 10بجے تک اسکیمات بھیج رہے تھے وہ سلسلہ اب نہیں ہوگا ہم عدالت احکامات اور دیگر لواضمات کو ملحوظ خاطر رکھ کر بجٹ بنا رہے ہیں ،انہوں نے کہا کہ میں حلفیہ کہتا ہوں کہ حکومت کے کسی بھی رکن میں کوئی اختلاف نہیں اکثر اراکین کی رائے تھی کہ آج ہی پیش کردیا جائے لیکن وزیر اعلی نے فیصلہ کیا کہ ہم بجٹ کو ٹھیک کریں گے ایک سوال کے جواب میں میر سرفراز بگٹی نے کہا کہ محکمہ پلاننگ اینڈ ڈوپلمنٹ کی تیاری تھی مگر حکومت کی پرنٹنگ پریس کی مشین میں خرابی تھی اور بھی غلطیاں تھیں جن کی نشاندہی ہوئی اور انھیں ٹھیک کیا جارہا ہے جو کہ مثبت اقدام ہے ،اگر کوئی غلطی ہوئی ہے تو اسکا یہ مطلب نہیں کہ ہم کوئی غلط چیز پیش کردیںاور کل کو شرمندگی اٹھانی پڑے اور ہم عدالت میں کھڑے ہوں ہمیں ذمہ دار ٹھرایا جائے ،آئین میں اس کی گنجائش ہے اور ہم غریب دوست بجٹ پیش کریں گے ، چیف سیکرٹری اور ایڈیشنل چیف سیکرٹری نے ہم سے 30گھنٹے کا وقت مانگا تھا جس پر 48گھنٹے کا وقت دیا ہے ، انہوں نے مزید کہا کہ میں ہر سال کور کمیٹی کا رکن رہا ہوں مجھ سے کچھ پردا نہیں ہے،میرامنہ بند رہے تو بہتر ہے جو لو گ آج اپوزیشن میں ہیںوہ کل حکومت میں تھے اگر میں نے بولنا شروع کیا تو انکے لئے مسئلہ ہو جائے گا یہ الیکشن کا سال ہے میں نہیں چاہتا کہ اپوزیشن جماعتوں کے ووٹر ان سے ناراض ہوجائیں انہوں نے کہا کہ وزیراعلی کی نیشنل پارٹی کے پارلیما نی لیڈر سردار اسلم بزنجو سے ملاقات ہوئی تھی اگر ڈاکٹر مالک کے تحفظات ہیں تو ہم ان پر بات کریں گے وہ میرے باس رہے ہیں انکے بارے میں اتنا ہی کہوں گا کہ بڑی دیر کی مہربان آتے آتے ،وزیر داخلہ نے کہا کہ ہم اس طرح کے اقدامات نہیں کریں گے جیسے اپوزیشن اراکین اپنے دور میں اپوزیشن کے ساتھ کرتے تھے ،انہوں نے کہا کہ نگراں وزیراعلی کے نام پر کوئی مشاورت نہیں ہوئی نہ ہی اس پر کوئی جلدی ہے ۔