پیمرا فوری طور پرسی لائن بند کروائے ورنہ پیمرا کے دفتر کے سامنے دھرنا دیں گے، چیئرمین انڈس کیبل آپریٹرز ایسوسی ایشن

اتوار 13 مئی 2018 21:20

سانگھر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 مئی2018ء) چیئرمین انڈس کیبل آپریٹرز ایسوسی ایشن رشید مگسی نے کہا ہے کہ پیمرا فوری طور پرسی لائن بند کروائے ورنہ ہم اسلام آباد میں پیمرا کے دفتر کے سامنے دھرنا دیں گے۔ تفصیلات کے مطابق آج سندھ بھر کے کیبل آپریٹرز کے ممبران کا اہم اجلاس شہدادپور میں ہوا جس میں سندھ بھر سے تعلق رکھنے والے کیبل آپریٹرز نے شرکت کی اس موقع متفقہ طور پر رشید مگسی کو انڈس کیبل آپریٹرز ایسوسی ایشن سندھ کا چیئرمین ۔

وائس چیرمین دلشاد رند بلوچ۔صدر نثار احمد سومرو۔سینئر نائب صدر وشنداس راٹھور۔جنرل سیکریٹری قربان علی میمن ۔مالیات سیکریٹری سید عبدالحق شاہ۔پریس سیکریٹری سردار احمد ملاح۔

(جاری ہے)

آفس سیکریٹری آصف علی میمن کو منتخب کیا گیا اس موقع پر پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے رشید مگسی کا کہنا تھا کہ انڈس کیبل آپریٹرز ایسوسی ایشن پوری سندھ میں ممبرسازی کا اعلان کرتے ہیں جو اندس کیبل ایسوسی ایشن کا ممبر نہیں ہوگا وہ ووٹ کا حق دار نہیں ہوگا انھوں نے حکومت پاکستان اور پیمرا سے مطالبہ کیا کہ سبزکرائبرس فیس جو12روپے سے بڑھ کر24روپے مقرر کردی گی ہے اس حکم کو فوری طور پر واپس لیا جائے ورنہ انڈس کیبل ایسوسی ایشن اپنے حقوق کے لئے کورٹ سے رجوع کرے گی کیوں کہ سی لائن اور انڈین ڈی ٹی ایچ نے کاروبار کو تباہ کر دیا ہے اس غیر قانونی کاروبار کو بند کیا جائے ان ہائوس چینل کیبل آپریٹر کے لئے پیمرا رولز کے مطابق آپشنل ہے کہ وہ لینا چاہے یا نہ لینا چاہے لیکن پیمرا کے انسپکٹر آپریٹرز سے زبردستی فیس وصول کررہے ہیں جو غیر قانونی ہے اس کا فوری نوٹس لیا جائے ڈیجٹل کیبل سسٹم کی پالیسی واضع کی جائے کیبل کے کاروبار کو انڈسٹری کا درجہ دیا جائے انھوں نے مطالبہ کیا کہ سپریم کورٹ کے حکم کے مطابق پاکستانی ڈی ٹی ایچ کو خیر مقدم کرتے ہیں ہمارا کسی بھی ایسوسی ایشن سے الحاق نہیں ہے ہاں اگر کوئی بھی ایسوسی ایشن کیبل آپریٹرز کی بہتری کے لئے کام کرے گئی ہم اس کے ساتھ ہیں ان کا کہنا تھا کہ ہم نی2009سے کیبل آپریٹرز کو متحد کرنے کا آغاز کیا جو آج پورے پاکستان تک وسیع ہوچکا ہے ان کا کہنا تھا کہ ہم جو بھی کماتے ہیں وہ واپڈا کے بلوں اور پیمرا کے ٹیکسوں کی مد میں دے دیتے ہیں حکومتی سطع پر ہماری حوصلہ افزائی کی جائے اور فوری طور پر سی لائن کو بند کیا جائے سی لائن کی مد میں ہمارے اربوں روپے ہمارے مخالف ملک کے خزانے میںجارہے ہیں اداروں کو اس کے خلاف ایکشن لینا ہوگا۔