قومی اسمبلی نے مختلف وزارتوں اور ڈویژنز کی93 مطالبات زر کی منظوری دے دی

منگل 15 مئی 2018 14:10

اسلام آباد۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 15 مئی2018ء) قومی اسمبلی نے مختلف وزارتوں اور ڈویژنز کی93 مطالبات زر کی منظوری دے دی۔ اپوزیشن کی جانب سے ان مطالبات زر پر کٹوتی کی کوئی تحریک پیش نہیں کی گئی تھی جبکہ 59 مطالبات زر پر کٹوتی کی تحریکیں جمع کرائی گئیں۔ منگل کو قومی اسمبلی میں وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے پہلے 93 مطالبات زر منظوری کے لئے پیش کئے جن پر اپوزیشن کی جانب سے کٹوتی کی کوئی تحریک پیش نہیں کی گئی تھی۔

(جاری ہے)

ان میں ایئرپورٹ سیکیورٹی فورس‘ موسمیات‘ نیشنل سیکیورٹی‘ سٹیشنری و پرنٹنگ‘ شعبہ تجارت‘ شعبہ مواصلات‘ کینٹ و گیریژن ‘ سروے آف پاکستان‘ دفاعی خدمات‘ دفاعی پیداوار‘ جیالوجیکل سروے آف پاکستان‘ شعبہ وفاقی تعلیم و پیشہ وارانہ تربیت‘ پاکستان ٹیکسال‘ قومی بچت‘ خزانہ‘ الائونسز کہن سالی و پنشن‘ وفاقی و صوبائی حکومتوں کے مابین امدادی رقوم و متفرق تطبیق ‘ ان لینڈ ریونیو‘ شعبہ امور خارجہ‘ سٹیٹ آفس‘ فیڈرل لاجز‘ صنعت و پیداوار‘ نظامت اشاعت‘ نیوز ریلز و دستاویزی فلمز‘ پریس انفارمیشن ڈیپارٹمنٹ‘ بیرون ملک انفارمیشن سروسز‘ شعبہ اطلاعات و نشریات‘ انفارمیشن ٹیکنالوجی‘ پاکستان رینجرز ‘ داخلہ ‘ امور کشمیر و گلگت بلتستان‘ قانون و انصاف‘ اسلامی نظریاتی کونسل‘ ضلعی نظام عدل‘ قومی احتساب بیورو‘ ساحلی امور‘ سینٹ ‘ قومی اسمبلی‘ قومی تحفظ خوراک و تحقیق‘ نیشنل ہیلتھ سروسز‘ شعبہ پارلیمانی امور‘ منصوبہ بندی‘ مذہبی امور و بین المذاہب ہم آہنگی‘ سائنس و ٹیکنالوجی‘ ریاستیں و سرحدی علاقہ جات‘ سابق حکمرانوں کے استقراری الائونسز‘ افغان مہاجرین کے اخراجات‘ وفاقی متفرق سرمایہ کاری‘ وفاقی حکومت کے قرضے اور ایڈوانسز‘ شعبہ ہوابازی‘ اسٹیبلشمنٹ ڈویژن‘ کیڈ‘ تجارت‘ ٹیکسٹائل‘ دفاع‘ دفاعی پیداوار‘ وفاقی تعلیم و پیشہ وارانہ تربیت‘ پبلک سیکٹر ڈویلپمنٹ پروگرام ‘ ریونیو‘ انسانی حقوق‘ بین الصوبائی رابطہ‘ داخلہ‘ انسداد منشیات‘ شماریات‘ آبی وسائل‘ ایٹمی توانائی‘ شعبہ پٹرولیم‘ وفاقی سرمایہ کاری‘ ترقیاتی قرضے و ایڈوانسز‘ غیر ملکی ترقیاتی قرضے و ایڈوانسز‘ امور خارجہ‘ سول ورکس‘ صنعتی ترقی‘ ساحلی امور اور پاکستان ریلویز کے مطالبات زر شامل ہیں۔