فاٹا کے انضمام کیلئے 30ویں آئینی ترمیم کا فیصلہ

قائمہ کمیٹی برائے قانون و انصاف (کل) 30ویں آئینی ترمیم کی منظوری دیگی

منگل 15 مئی 2018 22:29

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 مئی2018ء) وفاقی حکومت نے قومی اسمبلی کی مدت مکمل ہونے سے قبل 30ویں آئینی ترمیم منظور کرانے کا فیصلہ کرلیا جس کے ذریعے فاٹا کو خیبرپختونخوا میں ضم کیا جائے گا۔ذرائع نے بتایا کہ قائمہ کمیٹی برائے قانون و انصاف (کل) بدھ کو 30ویں آئینی ترمیم کی منظوری دے گی۔ذرائع کے مطابق قائمہ کمیٹی سے منظوری پر حکومت جمعے کو آئینی ترمیم کا بل ایوان میں پیش کردے گی۔

(جاری ہے)

ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومتی اتحادی مولانا فضل الرحمان اور محمود اچکزئی بدستور فاٹا کے خیبرپختونخوا سے انضمام پر ناراض ہے تاہم حکومت کو بل کی منظوری میں اپوزیشن کی حمایت حاصل ہے۔خیال رہے کہ رواں سال جنوری میں قومی اسمبلی نے سپریم کورٹ اور ہائیکورٹ کا دائرہ اختیار فاٹا تک بڑھانے کا بل کثرت رائے سے منظور کیا تھا۔گزشتہ سال 23 ستمبر کو حکومت نے پولیس کا دائرہ اختیار فاٹا تک بڑھاتے ہوئے علاقے میں پولیس ایکٹ 1861 نافذ کیا تھا۔گزشتہ ماہ ایوان بالا نے سپریم کورٹ اور پشاور ہائیکورٹ کا دائرہ کار فاٹا تک بڑھانے کا بل منظور کیا تھا۔حکومت نے 12 ستمبر کو وفاقی کابینہ کے اجلاس میں فاٹا اصلاحات کے معاملے پر قبائلی رواج بل 2017 کی جگہ نیا بل منظور کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔