2018کے انتخابات اب تک ہونے والے انتخابات کے مقابلہ میں مسلم لیگ ن کے لیے ایک کڑا امتحان ہونگے، خواجہ بابر سلیم محمود

ہفتہ 19 مئی 2018 19:24

چکوال ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 19 مئی2018ء) انجمن تاریخ و آثار شناسی ضلع چکوال کے صدر خواجہ بابر سلیم محمود نے بول ایف ایم ریڈیو 88کے لائیو پروگرام تھنیل پھاٹک میں اظہار خیال کرتے ہوئے بتایا کہ 2018کے عام انتخابات اب تک ہونے والے پچھلے تمام آٹھ انتخابات کے مقابلہ میں مسلم لیگ ن کے لیے ایک کڑا امتحان ہوںگے۔مسلم لیگ ن نے ضلع چکوال کو اپنا قلعہ بنایا۔

ماضی کے تمام بلدیاتی انتخابات میں حکومتی امیدواروں کو شکست دینا کافی مشکل کام تھا۔بصورت دیگر سرکاری امیدوار کو جو مراعات حاصل ہوتی تھیں اس میں مخالف امیدوار کسی صورت بھی کامیاب نہیں ہو سکتا تھا۔پروگرام کے میزبان صاحبزادہ فرخ سلطان زلفی ہے جنہوں نے کولیاں دربار کے اس وقت کے بزرگ فتح خان روڈا کے حالات زندگی بارے دلچسپ تفصیلات بتائیں جبکہ پروگرام کے مہمان خصوصی چیف کوآرڈینٹر پاکستان پنشنرز ایسوسی ایشن صوبیدار فتح نور میر تھے۔

(جاری ہے)

جنہوں نے بتایا کہ اس وقت ضلع چکوال میں سات لاکھ کے قریب پنشنرز ہیں اور یہ آنے والے عام انتخابات میں اہم کردار ادا کر سکتے ہیں ہماری ایسوسی ایشن کا ابھی تک کوئی سیاسی ایجنڈا نہیں۔مگر موجودہ مسلم لیگ ن کی حکومت میں پنشنرز کے ساتھ جو سلوک کیا ہے اس حوالے سے تمام پنشنرز غصے میں ہیں صوبیدار فتح نور میر نے بتایا کہ زرداری کی حکومت نے پنشنرز کو بڑے فائدے دیے تھے۔انہوں نے کہا کہ 65اور71کی جنگیں لڑنے والے ہیرو صرف آٹھ سے دس ہزار پنشن حاصل کر رہے ہیں جبکہ اب ریٹائرڈ ہونے والا فوجی 32سے 40ہزار پنشن حاصل کر رہا ہے۔صوبیدار فتح نور میر نے مطالبہ کیا کہ شہیدوں اور غازیوں کی قربانی کے اعتراف میں ضلع ہیڈ کوارٹر چکوال میں ایک بڑا فوجی فائونڈیشن ہسپتال قائم کیا جائے۔