مظلوم کی مدد کرنا افضل نیکی ہے، وکلا مظلوموں کو انصاف کی فراہمی میں عدلیہ کی مدد کریں ،جسٹس ندیم اختر

جمعہ 25 مئی 2018 18:15

نوشہروفیروز(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 25 مئی2018ء) مظلوم کی مدد کرنا افضل نیکی ہے اور وکلا مظلوموں کو انصاف کی فراہمی میں عدلیہ کی مدد کریں ان خیالات کااظہار سندھ ہائی کورٹ کے جسٹس ندیم اختر نے مورو بار ایسو سی ایشن کی جانب سے دی گئی افطار پارٹی میں شریک وکلا سے خطاب میں کیا۔انہوں نے مزید کہا کہ عدلیہ کا کردار ہمہ جہت ہے، آئین پر عمل کرانا، مظلوم کو انصاف فراہم کرنا,مستحقین کو ان کے دروازے پر انصاف کی رسائی ان میں شامل ہے ۔

جس طرح آپ جانتے ہیں کہ آئین پاکستان سپریم قانون ہے اور کوئی بھی قانون جو اس سے متصادم ہو اس کو غیر فعال بنانا بھی عدلیہ کی ذمیواری ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ عدالتوں میں وہ لوگ آتے ہیں جن سے نا انصافی ہوئی ہو جہاں پر ناانصافی ہو تو جو بھی وکیل اس مظلوم کی مدد کرتا ہے وہ افضل نیکی اور ظلم کے خلاف جہاد میں شمارہوگا۔

(جاری ہے)

اس لئے تمام وکلا اور جج صاحبان اپنی ذمہ داری سمجھتے ہوئے مظلوم کو انصاف کی فراہمی میں اپنا فعال کردار ادا کریں۔

اس موقع پر جسٹس عبدالرسول میمن نے کہا کہ تعلیم حاصل کرنے کے لئے آپ کا اپنا شوق ضروری ہوتا ہے، وکالت میں کوئی مشکل نہیں ہے ایک آپ کو شوق چاہیے اور دوسرا محنت جو بھی کیس آپ کے پاس آئے اسے غور سے دیکھیں اور خود کیس تیار کریں آپ محنت کریں اور حقائق کو جانیں اور قانون خود آپ کی مدد کرے گا۔اس سے قبل صدر بار ایسو سی ایشن مورو سبحان علی زرداری نے بار کے مسائل اور ضروریات سے جسٹس صاحبان کو آگاہ کیا۔

اس موقع پر جسٹس محمد فیصل کمال عالم، جسٹس ارشاد علی شاہ،جسٹس رشید احمد سومرو،ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج امجد علی بوہیو،ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج نوشہروفیروز سید غلام شاہ،انسداد دہشت گردی نوشہروفیروز کے اسپیشل جج منظور احمد قاضی، ضلع بھر کے سینر سول جج، سول جج ،ڈپٹی کمشنر ڈاکٹر وسیم علی، ایس پی نوشہروفیروز عمران قریشی،ممبر سندھ بار کانسل ارباب چانڈیو، سینئر ایڈووکیٹ سردار علی اکبراجن اور ضلع کے دیگر وکلا نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔اس موقع پر معزز جج صاحبان کو سندھ کے روایتی تحفے اجرک اور ٹوپیاں پیش کی گئیں۔ اس سے قبل جسٹس صاحبان نے مورو کورٹ کے احاطے میں پودے بھی لگائے۔