سپریم کورٹ نے نوجوان لڑکی کے قتل میں ملوث نابینا ملزم کی ضمانت منسوخ کردی، ملزم کواحاطہ عدالت سے تحویل میں لے لیا گیا

جمعرات 31 مئی 2018 20:25

سپریم کورٹ نے نوجوان لڑکی کے قتل میں ملوث نابینا ملزم کی ضمانت منسوخ ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 31 مئی2018ء) سپریم کورٹ نے نوجوان لڑکی کے قتل میںملوث نابینا ملزم کی ضمانت منسوخ کردی ، ملزم کواحاطہ عدالت سے تحویل میں لے لیا گیا۔ جمعرات کو جسٹس مشیر عالم کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی۔یادرہے کہ راولپنڈی سے تعلق رکھنے والے ملزم اسرار اعوان پر ا لزام ہے کہ اس نے گزشتہ سال دسمبر میں ایک لڑکی پر آٹھ گولیاں چلاکراسے قتل کیا ہے، اس کیخلاف راولپنڈی کے تھانہ وارث خان میں مقدمہ درج کیا گیا تھا۔

(جاری ہے)

سماعت کے دوران جسٹس قاضی فائز عیسٰی نے ملزم کے وکیل سے استفسارکیا کہ رپورٹ کے مطابق واقعہ کے بعد ملزم کے قبضہ سے دواسلحہ لائسنس برآمد ہوئے تھے سوال یہ ہے کہ جب ملزم نابینا ہے تو اس کے پاس دو دو اسلحہ لائسنس کیا کر رہے ہیں، یہ بھی ممکن ہے کہ وقوعہ کے بعد ملزم کسی حادثے میں اندھا ہو گیا ہو، سماعت کے دوران عدالت نے وقوعہ کے حوالے سے عدالتی رپورٹ کاجائزہ لینے کے بعد اسے غیرتسلی بخش قراردیا اورکہا کہ یہاں تویہ حالت ہے کہ ڈاکٹر رپورٹ دینے سے پہلے پارٹی سے رابطہ کر کے پوچھتا ہے کہ کس طرح کی رپورٹ چاہیے،سسٹم کا اس انداز سے مذاق نہ اڑایا جائے، جوریکارڈ ہمارے سامنے ہے، اس سے بد نیتی ظاہر ہو رہی ہے، عدالت کوبتایا جائے کہ تفتیشی افسر کون ہے کیوں نہ ان کویہیں سے جیل بھیج دیا جائے ، جس پرعدالت میں موجود سب انسپکٹر نے عدالت کوبتایا کہ اصل تفتیشی افسرکوئی اورتھا میرے پاس فائل ابھی آئی ہے جس پر جسٹس قاضی فائز عیسٰی نے کہاکہ کیا پولیس کایہی کام رہ گیا ہے کہ فلاں کی ٹوپی فلاں کے سر ، عدالت کے استفسار پرملزم کے وکیل نے کہاکہ عدالت جہاں سے چا ہے میڈیکل کرا لے ، میرا موکل نابیناہے اوراس کا اس واقعہ سے کوئی تعلق نہیں ، جبکہ مدعی کے وکیل نے عدالت کوبتایا کہ ملزم نے لڑکی کو آٹھ گولیاں مارکرقتل کیا اس کیس میںتمام ثبوت ملزم کیخلاف ہیں، لہذا استدعا ہے کہ ملزم کی ضمانت منسوخ کی جائے جس پرعدالت نے ملزم کی ضمانت منسوخ کردی ،بعدازاں ملزم کوپولیس نے اپنی تحویل میں لے لیا۔