سیاسی جماعتوں کا ایک دوسرے پر اعتماد نہ ہونے کی وجہ سے نگران وزیراعلیٰ کا فیصلہ الیکشن کمیشن نے کر دیا ، الیکشن کمیشن کا فیصلہ خوش آئند ہے،میر سراج رئیسانی

جمعرات 7 جون 2018 23:30

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 07 جون2018ء) بلوچستان عوامی پارٹی کے مرکزی و پاکستان پرست رہنماء نوبزادہ میر سراج رئیسانی نے کہا ہے کہ سیاسی جماعتوں کا ایک دوسرے پر اعتماد نہ ہونے کی وجہ سے نگران وزیراعلیٰ کا فیصلہ الیکشن کمیشن نے کر دیا اور الیکشن کمیشن کا فیصلہ خوش آئند ہے اورسب کے لئے قابل قبول ہونا چاہئے ان خیالات کا اظہار انہوں نے ساراوان ہائوس میں مستونگ ‘ کانک ‘ مچ ‘ بولان اور دیگر علاقوں سے آنے والے قبائلی معتبرین و عمائدین سے خطاب کرتے ہوئے کیا انہوں نے کہا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ تمام سیاسی جماعتوں کو اپنے اختلافات بھلا کر صوبہ کے مفاد کے لئے کام کرنا چاہئے ایک طرف سیاسی جماعتیں کہتی ہیں کہ جمہوریت کے سب جماعتوں کو کردار ادا کرنا چاہئے مگر بدقسمتی سے سیاسی جماعتوں نے انا کا مسئلہ بنا کر نگران سیٹ اپ کا فیصلہ خود نہ کرسکیں اور اسپیکر نے الیکشن کمیشن کو سپرد کر دیا کہ نگران سیٹ اپ کا فیصلہ الیکشن کمیشن کے ذریعے کیا جائے اور بلآخر الیکشن کمیشن نے صوبہ کے لئے نگران وزیراعلیٰ علائوالدین مری کو نامزد کر دیا اور اب ہمیں سب کو یہ فیصلہ قابل قبول ہونا چاہئے اور سیاستدانوں کی ایک دوسرے پر اعتماد نہ ہونا اور ذاتی مفادات کی خاطر جو کچھ کیا ہے یہ غیرجمہوری اور غیر آئینی ہے ہم سمجھتے ہیں کہ اب ہمیں ملکر کچھ کرنا چاہئے علائوالدین مری کو نگران وزیراعلیٰ نامزد ہونے پر مبارکباد دیتے ہیں اور امید کرتے ہیں کہ وہ صوبہ کے بہتر مفاد کے لئے عام انتخابات کو صاف و شفاف بنائیں انہوں نے کہا کہ سی جماعتوں کا ایک دوسرے پر اعتماد نہ ہونے کی وجہ سے نگران وزیراعلیٰ کا فیصلہ الیکشن کمیشن نے کر دیا اور الیکشن کمیشن کا فیصلہ خوش آئند ہے اورسب کے لئے قابل قبول ہونا چاہئے ۔