پنجاب سیف سٹیز اتھارٹی نے مئی2018کی کارکردگی رپورٹ جاری کر دی

قوانین کی خلاف ورزی اور مشکوک حرکات پر15 ہزارکیسزرپورٹ، 191 مشتبہ افراد،1401مشکوک گاڑیوں کوPRUاور ڈالفن اسکواڈ ز کے ذریعہ چیک کروایا �مرجنسی ہیلپ لائن پر 3 لاکھ 87ہزار کالزموصول ہوئیں؛36ہزارکیسز ڈسپیچ سینٹر بھجوائے گئی: رپورٹ

جمعہ 8 جون 2018 21:18

لاہور۔8جون(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 08 جون2018ء) پنجاب سیف سٹیز اتھارٹی کے تحت پنجاب پولیس انٹیگریٹڈ کمانڈ کنٹرول اینڈ کمیونیکیشن سینٹر نے مئی 2018 کی کارکردگی رپورٹ جاری کر دی ہے۔ رپورٹ کے مطابق اتھارٹی کے آپریشن مانیٹرنگ سینٹر(OMC)نے قوانین کی خلاف ورزی اور مشکوک حرکات پر 15 ہزار کیسزرپورٹ کیے۔ مئی کے دوران191 مشتبہ افراد کو پولیس رسپانس یونٹ اور ڈولفن اسکواڈز کے ذریعہ چیک کروایا گیاجبکہ40قانون شکن عناصر کیخلاف ایف آئی آر درج کروائی گئیں۔

کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر سی105 احتجاج اور ریلیوں کوڈیجیٹل سرویلنس سسٹم کے تحت مانیٹر کیا گیا۔ اتھارٹی کے ویڈیو کنٹرول سینٹر(VCC) کی جانب سے پولیس کو انویسٹی گیشن میں مدد کیلئے 100سے زائد کیسز میں ڈیجیٹل شہادتیں مہیا کی گئیں ہیں۔

(جاری ہے)

سیف سٹیز اتھارٹی کے Lost & Found سینٹر نے مئی کے دوران 4 گمشدہ افراد کو اپنوں سے ملوایا۔ ایک ماہ میں 99 موٹر سائیکلز اور3 آٹو رکشہ برآمد کر کے اصل مالکان کے حوالے کیے گئے۔

پنجاب سیف سٹیز اتھارٹی کے 15ایمرجنسی کنٹرول سینٹر(ECC) میں 3 لاکھ 87ہزار کالزلی گئیں جن میں سے 2 لاکھ87 ہزار کالز بوگس نکلیں۔ اتھارٹی کے ایمرجنسی کنٹرول سینٹر سے 36 ہزارسے زائد کیسز فوری ایکشن کیلئے ڈیسپیچ کنٹرول سینٹر(DCC) کو بھجوائے گئے جن میں سے 1217 ٹریفک اور 1347ریسکیو امداد سے متعلقہ تھے۔ ماہ مئی کے دوران اتھارٹی کے میڈیا مانیٹرنگ سینٹر (MMC) نے 94 ممنوعہ سوشل میڈیا پیجز اور لنکس جن پر فرقہ وارانہ اور شدت پسندی کی تشہیر پر مبنی مواد موجود تھا کو رپورٹ کیا اورانہیں بلاک کروایا گیا ۔

ویری ایبل میسیجنگ سروس کے تحت ٹریفک حادثات کی روک تھام کے لئے آگاہی مہم اور ٹریفک کی روانی کو بہتر بنانے کے حوالے سے اشتہاری مہم سوشل میڈیا اور VMS اسکرینز کے ذریعہ سے یقینی بنائی گئی۔ اتھارٹی کے ترجمان کے مطابق قانون نافذ کرنے والے اداروں کی راہنمائی و تعاون کیلئے اتھارٹی ہمہ وقت مصروف عمل ہے۔