آبی منصوبے خواہ کسی بھی نام سے بنیں،تعمیر ہونے چاہئیںمیاں مقصود احمد

ملک میں پانی ذخیرہ کرنے کی صلاحیت انتہائی کم ہے،مسئلے کو سنجیدگی سے لیاجائے امیرجماعت اسلامی پنجاب

اتوار 10 جون 2018 15:40

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 10 جون2018ء) متحدہ مجلس عمل پنجاب کے صدر اور امیرجماعت اسلامی پنجاب میاں مقصود احمدنے چیف جسٹس کے ریمارکس کہ’’سپریم کورٹ وفاق کی علامت ہے،چاہتے ہیں پانی بحران پرقابو پایاجائے‘‘پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہاہے کہ آبی منصوبے ملک کی بقااور سلامتی وخوشحالی کے ضامن ہیں،یہ خواہ کسی بھی نام سے بنیں تعمیر ہونے چاہئیں۔

آنے والے دنوں میں پانی بحران سنگین سے سنگین ترہوتانظر آرہا ہے۔اگر بروقت اقدامات نہ کیے گئے تو ملک بنجراور عوام پانی کی بوند بوندکوترس جائیں گے۔پاکستان میں نئے ڈیموں کی تعمیر ازحدضروری ہے۔ماضی میں کالاباغ ڈیم بنانے کی بجائے حکومتوں نے محض اپنی سیاست چمکائی۔کالاباغ ڈیم کانام پاکستان ڈیم رکھ لیاجائے یا کوئی اور اس معاملے کواب حل ہونا چاہئے۔

(جاری ہے)

ملک میں چھوٹے بڑے نئے ڈیم بنانے میں سنجیدگی دکھائی جائے تاکہ مستقبل میں پانی کے بحران سے صحیح طریقے سے نمٹاجاسکے۔انہوں نے کہاکہ ایک سوچی سمجھی سازش کے تحت کالاباغ ڈیم جیسے قومی مفادکے منصوبے کو سیاسی بنادیا گیا۔ہر سال اربوں روپے کاپانی محض اس لیے سمندربردہوجاتاہے کہ ملک میں پانی ذخیرہ کرنے کے لیے ذخائر انتہائی کم ہیں اور جوموجود ہیں ان کی استطاعت چند دنوں سے زیادہ کی نہیں۔

کالاباغ ڈیم سمیت تمام چھوٹے بڑے منصوبے مکمل ہونے چاہئیں،ان سے جہاں ایک طرف ملک وقوم کو سستی بجلی میسر آئے گی،لاکھوں ایکڑبنجرزمین کوقابل کاشت بنایاجاسکے گا وہاں دوسری طرف لاکھوں روزگارکے نئے مواقع بھی میسر آئیں گے۔انہوں نے کہاکہ آنے والے وقت میں جنگیں پانی پر ہواکریں گی۔اس سے پانی کی اہمیت کااحساس ہوتاہے۔پاکستان مسائل کی دلدل میں دھنستاچلا جارہا ہے۔

لوڈشیڈنگ کے باعث صنعتیں بنداورمزدورفاقہ کشی، خودکشی پرمجبورہیں۔اگرملک میں بروقت ڈیمزتعمیرکر لیے جاتے تو آج ملک میں لوڈشیڈنگ کاعذاب نہ ہوتا۔حکمرانوں کی غیر سنجیدگی اور بے حسی سے صورتحال دن بدن گھمبیر سے گھمبیرہوتی چلی جارہی ہے۔انہوں نے کہاکہ بھارت متواترپاکستان کے حصے میں آنے والے دریائوں پرآبی جارحیت کرکے ڈیمزتعمیر کرنے میں مصروف ہے۔وہ پاکستان کو آبی جارحیت کے ذریعے نقصان پہنچانے کے منصوبے پر تیزی سے عمل درآمدکررہا ہے۔ضرورت اس امر کی ہے کہ ہندوستان کے ان مذموم عزائم کوعالمی سطح پر بے نقاب کرنے کے لیے ٹھوس اقدامات کیے جائیں۔