آئینی مینڈیٹ کے مطابق کام کریں گے ،درپیش مسائل کے حل کیلئے کوشاں ہیں ، سید علی ظفر

ہم ذمہ داریوں کی ادائیگی میں توقعات پرپورا اترینگے ،بجلی کی صورتحال پر(آج) قوم کو حقائق سے آگاہ کرینگے ،عوام اورماہرین مسائل کے حل کی تجاویز دیں،اپنی اچھی یا بری کارکردگی سے عوام کو آگاہ کرینگے ، وزیر اطلاعات کی میڈیا سے گفتگو

پیر 11 جون 2018 17:28

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 11 جون2018ء) نگران وزیر اطلاعات سید علی ظفر نے کہا ہے آئینی مینڈیٹ کے مطابق کام کریں گے ،درپیش مسائل کے حل کیلئے کوشاں ہیں ،ہم ذمہ داریوں کی ادائیگی میں توقعات پرپورا اترینگے ،بجلی کی صورتحال پر(آج) منگل کو قوم کو حقائق سے آگاہ کرینگے ،عوام اورماہرین مسائل کے حل کی تجاویز دیں،اپنی اچھی یا بری کارکردگی سے عوام کو آگاہ کرینگے ۔

پیر کو لوک ورثہ میں ایک نمائش کے موقع پر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے سید علی ظفرنے کہا کہ پانی کی صورتحال پرملک بھرکے ماہرین کوبلایا ہیماہرین کی آراء فیصلہ سازی میں معاون ہوتی ہیں ۔سید علی ظفر نے کہا کہ فاٹا کا انضمام آئینی طور پر ہو گیا ہے آج عمل درآمد کیلئے کمیٹی بنائی ہے اور مجھے اس کا کمیٹی کا سربراہ بنایا گیا ہے وزیراعظم نے ہدایت کی ہے کہ ایک ہفتے میں اس پر کام مکمل کرنا ہے انہوں نے کہا کہ لوڈ شیڈنگ کے حوالے سے کل 3 بجے قوم کو آگاہ کیا جائے گا عوام کو حقائق سے آگاہ کرنا حکومت کا فرض ہے ہمارا مقصد عوام کو ہر صورت ریلیف دینا ہے سید علی ظفر نے کہا کہ اب عوام اتنی باشعور ہو چکی ہے کہ وہ مسائل کی حقیقت کو سمجھ سکتی ہے مسائل کو دیکھ کر حکومت حل کرے تو ملک ترقی کی طرف جا سکتا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پانی کے حوالے سے بھی 5 بجے لوگوں کو مشورے کیلئے طلب کر رکھا ہے، کاموں سے پورے پاکستان کو فائدہ ہو گا۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ احتجاج ہرسیاسی جماعت کا آئینی اور سیاسی حق ہے انہوں نے کہا کہ شفاف انتخابات کے انعقاد کو یقینی بنائیں گے جس کو بھی شکایت ہو گی وہ ہم سے بات کرے۔ انہوں نے کہا کہ جہاں جہاں الیکشن سیل قائم ہوئے سیکورٹی کی بھی مدد حاصل کرینگے ، اب دیکھنا یہ ہو گا کہ الیکشن کے قریب کیا صورت حال ہوتی ہیاس سے قبل تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ لوک ورثے میں اپنے کلچر اور تہذیب سے متعلق بہت مواد ہے جو انہوں نے اچھے طریقے سے محفوظ کیا ہوا ہے انہوں نے کیا کہ لوک ورثہ میں نوجوانوں کو موقعے دیئے جا رہے ہیں جو خوش آئند ہے۔

وزیر اطلاعات نے کہا کہ اپنی ثقافت کو آنے والی نسلوں کو پہچانا ہمارا فرض ہے۔وفاقی وزیر نے کہا کہ لوک ورثہ کو اگر کسی قسم تعاون کی ضرورت ہے تو حکومت ہر صورت پوری کریگی ۔انہوں نے کہا کہ کیلی گرافی کے کام کو محفوظ بنانے کیساتھ اس کی ترویج بھی ضروری ہے وزیر اطلاعات نے کہ ثقافت کو بھلا کر ایک قوم نہیں بنائی جا سکتی لوک ورثہ کا ثقافت کے فروغ میں اہم کردار ہے انہوں نے کہا کہ کیلی گرافی روحانی آرٹ ہے اور اس کو زندہ رکھنے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ کیلی گرافی کے آرٹ کو زندہ رکھنے کیلئے ثقافتی اداروں کو کام کرنے کی ضرورت ہے۔سید علی ظفر نے کہا کہ قومی ورثے لا قیام 74 میں ہوا اور جو خطوط کا جو فن تھا وہ مشکل تھا قومی ورثے کو آئیں کے مطابق ڈھونڈنا مشکل تھا جب یہ محفوظ کئی گئی تو اتنا مشکل تھا جتنا کہ تلاش کرنا مشکل تھا اس کو ترقی دینا لوک ورثہ کا کام ہے اس کا اہم مقصد یہ تھا کہ اس کو آنے والی نسلوں کے لے فروغ دیں انہوں نے کہا کہ جب ثقافت کو فروغ نہ دیا جائے تو یہ ایک قوم نہیں بنتی۔

انہوں نے کہا کہاگر لوک ورثہ کو کوئی پرابلم ہے تو میرے پاس لے کر آئیں،ہم اس کو حل کرنے کی کوشش کریں گے۔ وزیر الاعات نے کہا کہ مجھے بہت بڑی خوشی ہوئی جب یہ کیلی گرافی دیکھی ،کیلی گرافی ایک روحانی فن ہے اور یہ میں تب دیکھی جب میں 18 سال کا تھابچپن میں درویش کی ڈرائنگ کو میرے والد والدہ دیکھتے تھے اس طرح کے صادقین ہمارے ملک کے اندر موجود ہیں خطاطی انسانیت کا عظیم ورثہ ہے’’ہر دنیا جب ترقی کرتی ہے تو مسائل بھی ہوتے ہیں/ہے خطاطی ایک بہت وسیع اور ایک بڑا علم ہے‘‘۔

یہ واقعی ہی ایک روحانی آرٹ ہے اور اس کو ہم نے زندہ رکھنا ہے انہوں نے کہا کہ حکومت کا بھی کام ہے اس کو زندہ رکھے اور ہم بھی اپنی ذمہ داری پوری کریں گے ا س حوالے سے جو مسائل ہیں ہمیں بتائیں ہم انہیں حل کریں گے۔