پیپلزپارٹی نے سندھ میں پہلی مرتبہ 2018 کے عام انتخابات کیلئے بھٹو خاندان کے کسی فرد کو پارٹی ٹکٹ جاری نہیں کیا

حاکم علی زرداری کے خاندان کے 7 افراد کو پارٹی ٹکٹ جاری کئے گئے ہیں

منگل 12 جون 2018 21:28

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 12 جون2018ء) پیپلزپارٹی نے سندھ میں پہلی مرتبہ 2018 کے عام انتخابات کے لئے بھٹو خاندان کے کسی فرد کو پارٹی ٹکٹ جاری نہیں کیا جبکہ حاکم علی زرداری کے خاندان کے 7 افراد کو پارٹی ٹکٹ جاری کئے گئے ہیں۔پیپلزپارٹی کی 51 سالہ تاریخ کے دوران ہر عام انتخابات میں پیپلزپارٹی کے بانی ذوالفقار علی بھٹو کے خاندان کے کئی افراد کو پارٹی ٹکٹ جاری کئے جاتے رہے ہیں لیکن یہ پہلا موقع ہے کہ سابق وزرائے اعظم ذوالفقار علی بھٹو اور بینظیر بھٹو کے قبیلے کے کسی فرد کو پیپلزپارٹی نے انتخابی ٹکٹ جاری نہیں کیا جبکہ زرداری خاندان کے سات افراد کو قومی اسمبلی اور صوبائی اسمبلی کے ٹکٹ جاری کئے گئے ہیں جن میں آصف علی زرداری، ان کے بیٹے بلاول زرداری، بیٹی آصفہ زرداری، بہن فریال تالپور، دوسری بہن ڈاکٹر اظہرہ پیچوہو، بہنوئی منور تالپور کے علاوہ علی حسن زرداری شامل ہیں۔

(جاری ہے)

درایں اثنا یہ بات بھی زبان زدعام رہی کہ لاڑکانہ کے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 200 کے لئے پی پی کے چیئرمین بلاول زرداری ریٹرننگ افسر کے پاس کاغذات نامزدگی جمع کرانے گئے تو ریٹرننگ افسر نے ذات کے خانے میں بھٹو زرداری لکھا ہوا دیکھ کر کہا کہ ایک ذات بتائیے جو قومی شناختی کارڈ میں لکھی ہوئی ہے جس پر امیدوار کو اپنے فارم میں بھٹو لکھا ہوا کاٹنا پڑا۔