ہمارا حتمی ہدف آئین کے مطابق پرامن ، شفاف اور عوامی توقعات کے مطابق انعقاد ہے ،ْنگران وزیر اعلیٰ دوست محمد

پر امن اور شفاف انتخابات کا انعقاد آئینی تقاضا اور قانونی و اخلاقی فریضہ ہے اور پو ری سرکاری مشینری اس فرض کی ادائیگی کیلئے تیار ہے ،ْ گفتگو

پیر 18 جون 2018 13:20

پشاور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 جون2018ء) خیبر پختونخوا کے نگران وزیر اعلیٰ دوست محمد خان نے کہا ہے کہ ہمارا حتمی ہدف آئین کے مطابق پرامن ، شفاف اور عوامی توقعات کے مطابق انعقاد ہے ،پرامن اور شفاف انتخابات کا انعقاد آئینی تقاضا اور قانونی و اخلاقی فریضہ ہے اور پو ری سرکاری مشینری اس فرض کی ادائیگی کیلئے تیار ہے ۔پشاور میںسرکاری افسران ، صنعت کاروں ، وکلاء اور قبائلی عمائدین سے عیدملنے کی موقع پر بات چیت کرتے ہوئے نگران وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ہمیں مختلف قسم کے چینلجز کا سامان ہے تاہم ہمارا عزم ان چیلنجز سے کہیں زیادہ طاقتور ہے ، انھوں نے کہا کہ قبائل کو قومی دھارے میں لانے کیلئے وفاق کی جانب سے وسائل کی تیز تر فراہمی ضروری ہے ۔

قبائل پاکستان کے وفادار اورکل وقتی و بلا تنخواہ سپاہی ہیںلھذاخیبر پختونخوا میں ضم ہونے والے قبائلی علاقوں کو ملک کے دیگر شہروں کے برابر لانے کیلئے درکار وسائل کی فوری فراہمی حکومتی ترجیحات کا حصہ ہو نا چاہیئے، انھوں نے کہا کہ وفاق کی جانب سے فاٹا انضمام کے حوالے سے جاری گرانٹ ناکافی ہے اور قبائلی باشندوں کی قربانیوں کا سامنے رکھتے ہوئے اس سلسلے میں زیادہ سے زیادہ وسائل فوری طور پر فراہم کئے جانے چاہییں۔

(جاری ہے)

انھوں نے کہا کہ فاٹا انضمام کے تناظر میں فراہم کئے جانے والے وسائل کا 80فیصد قبائل کی بحالی اور 20فیصد انھیں ریلیف دینے پر خرچ ہو گا۔انھوں نے کہا کہ قبائل کا پاکستان کے ساتھ جذباتی اور عملی لگائوانکے کیلئے خصوصی پیکج کا متقاضی ہے ،انھوں نے کہاکہ بہتر حکمرانی کیلئے فیصلہ سازی کے عمل کو میرٹ اور انصاف کے تقاضوں سے ہم آہنگ کرنا ضروری ہے وہ اسی نکتے کو مد نظر رکھتے ہوئے فرائض سر انجام دے رہے ہیں اور ایسے نقوش چھوڑ کر جائیں گے جو آنے والی حکومت کو بہتر طرز حکمرانی اختیار کرنے میں مدد و راہنمائی فراہم کریں گے ۔

انھوں نے کہا وہ ماحولیاتی آلودگی میں کمی ،پینے کے صاف پانی کی فراہمی اور نکاسی آب کے نظام کی بہتری کیلئے خصوصی ہدایات جاری کر چکے ہیں، انہوں نے کہا کہ امن کیلئے خطرہ بننے والے عناصر کی سر کوبی اور حکومتی عملداری قائم کرنے کے معاملے میں کوئی رعایت نہیں برتی جائے گی، انتظامیہ پر واضح کر چکا ہوں کے عوام کو ریلیف دینے کے عمل میں کوئی کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی ، انھوں نے کہا کہ وطن عزیز کی تیز تر ترقی کیلئے صنعتی احیاء اور ٹیکس کلچر میں اصلا حات ناگزیر ہیں، انھوں نے کہا کہ وزراء کے قلمدان اسی ہفتے تفویض کر دئے جائیں گے