2018 ؁ء کے عام انتخابات میں قبائلی علاقوں میں بھی صوبائی اسمبلی کے انتخابات کرائے جائیں ،زرنورآفریدی

قبائلی علاقوں میں تعینات بیوروکریسی کی اکثریت فاٹا اصلاحات کی مخالف ہے اور انتخابات کیخلاف سازشوں میں مصروف ہے،نائب امیر جے آئی فاٹا

جمعرات 21 جون 2018 18:30

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 جون2018ء) جماعت اسلامی فاٹا کے نائب امیر اور NA-43 سے جماعت اسلامی کے نامزد امیدوار زرنورآفریدی نے اسلام آباد میں قبائلی عوام کے احتجاجی دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ2018 ؁ء کے عام انتخابات میں قبائلی علاقوں میں بھی صوبائی اسمبلی کے انتخابات کرائے جائیں گورنر kpk کی موجودگی میں شفاف الیکشن نا ممکن ہے اس لئے گورنر کو فارغ کیا جائے قبائلی علاقوں میں تعینات بیوروکریسی کی اکثریت فاٹا اصلاحات کی مخالف ہے اور انتخابات کیخلاف سازشوں میں مصروف ہے جلد از جلد تمام بیورو کریٹک افسران کو قبائلی علاقوں سے ٹرانسفر کر کے ان کی جگہ جمہوریت پسند اور سیاسی شعور رکھنے والے افسران کو تعینا ت کیا جائے ۔

(جاری ہے)

زرنور آفریدی نے کہا کہ فاٹا اصلاحات کو ڈرامہ نہ بنایا جائے اصلاحات پر عمل در آمد میں تاخیر سے مشکلات پیدا ہو سکتی ہیں NFC ایوارڈ میں جلد از جلد حق دیا جائے اور سالانہ ایک سو دس ارب روپے خرچ کر کے انفرا سٹرکچر کی تعمیر اور ترقیاتی پروگراموں پر فوری کام شروع کیا جائے قبائلی علاقوں میں تعلیمی ایمرجنسی نافذ کر کے تعلیمی انقلاب کا آغاز کیا جائے غربت و بیروزگاری کے خاتمہ فوری معاشی ترقی کے اقدامات اٹھائے جائیں اور FCR اور آپریشنز کی وجہ سے کھنڈر کھنڈر فاٹا علاقوں میں مسمار شدہ گھروں اور تباہ حال سکولز، ہسپتالوں اور سڑکوں کو فوری تعمیر کیا جائے۔