آبی بحران کنٹرول نہ کیا گیا تو پاکستان آنیوالے 7 سالوں کے دوران شدید قحط کا شکار ہوگا، احسان مغل

ہفتہ 23 جون 2018 20:39

سرگودھا(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 23 جون2018ء) آبی بحران کنٹرول نہ کیا گیا تو پاکستان آئندہ آنیوالے 7 سالوں کے دوران شدید قحط کا شکار ہوگا اور ہر پاکستانی کیلئے سالانہ 3900 کیوبک میٹرک پانی کم ہوجائیگا اور پاکستان اتھوپیا سے بدترین ملک بن جائیگا اگر بروقت ڈیمز تعمیر نہ کئے گئے تو پاکستان کو قحط زدہ ملک بننے سے کوئی نہیں روک سکے گا ان خیالات کا اظہار آل پاکستان سمال ٹریڈرز بونس فورم کے مرکزی وائس چیئرمین شاہین احسان مغل نے کیا انہوں نے کہا کہ آبی بحران کو کنٹرول کرنے کیلئے کالاباغ سمیت تمام ڈیمز بلا کسی تاخیر کے شروع کردینے چاہئیں اور آئندہ تین سال کے دوران کم از کم پانچ ڈیمز بناکر ملک کو آبی بحران سے بچانے میں حکومت اپنا کردار ادا کرے شاہین احسان مغل نے کہا کہ جو لوگ کالاباغ ڈیم سمیت دیگر ڈیمز کی مخالفت کررہے ہیں انہیں بلا تفریق اس ملک سے نکال باہر پھینکنا چاہیئے وہ ملک دشمن ایجنڈے پر کام کررہے ہیں اور عوام کیلئے 25 جولائی کو ہونیوالے انتخابات میں ایسے لوگوں کی سیاست کا خاتمہ کرنے کا سنہری موقع ہے شاہین احسان مغل نے کہا کہ اس وقت پاکستان کو سب سے زیادہ ضرورت ڈیمز کی ہے اور جو سیاسی جماعت اپنے منشور میں ڈیمز کو شامل نہیں کریگی ان کا لوگ بائیکاٹ کریں اور ایسے امیدواروں کو ہرگز ووٹ نہ دیں جو پانی پر سیاست کریں سندھ‘ خیبر پختونخواہ کے لوگوں کو سمجھنا چاہیئے کہ کالاباغ ڈیم کسی کیخلاف نہیں یہ ہماری آنیوالی نسلوں کی زندگی کا مسئلہ ہے اس پر سیاست کرنیوالے جلد منطقی انجام کو پہنچا جائینگے۔

متعلقہ عنوان :