جماعت اسلامی نے خیبر پختونخوا کی 37صوبائی اورقومی اسمبلی کی 10نشستوں پر امیدواروں کے ناموں کا اعلان کردیا

قبائلی اضلاع کی12نشستوں پر تمام جماعتیں آزاد حیثیت میں انتخابات میں حصہ لیں گی

جمعہ 29 جون 2018 23:25

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 29 جون2018ء) جماعت اسلامی نے خیبر پختونخوا کی 37صوبائی اورقومی اسمبلی کی 10نشستوں پر امیدواروں کے ناموں کا اعلان کردیا۔ قبائلی اضلاع کی12نشستوں پر تمام جماعتیں آزاد حیثیت میں انتخابات میں حصہ لیں گی۔ متحدہ مجلس عمل کے پلیٹ فارم سے عام انتخابات میں حصہ لینے والے جماعت اسلامی کے امیدواروں کے ناموں کا اعلان جماعت اسلامی کے صوبائی امیر اور متحدہ مجلس عمل خیبر پختونخوا کے سینئر نائب صدر سینیٹر مشتاق احمد خان نے المرکزالاسلامی میں صوبائی ذمہ داران کے اجلاس میں کیا۔

اجلاس میں صوبائی سیکرٹری جنرل عبدالواسع، نائب امراء صوبہ ڈاکٹر محمد اقبال خلیل، صاحبزادہ ہارون الرشید، نورالحق، جماعت اسلامی فاٹا کے سیکرٹری جنرل محمد رفیق آفریدی اور دیگر ذمہ داران شریک تھے۔

(جاری ہے)

سینیٹر مشتاق احمد خان نے کہا کہ متحدہ مجلس عمل کے پلیٹ فارم سے قومی اسمبلی کی نشست این اے ون چترال سے مولانا عبدالاکبر چترالی ، این اے 2سوات سے نوید اقبال، این اے 5دیر بالا سے صاحبزادہ طارق اللہ، این اے 6 دیر پائین مولانا اسد اللہ، این اے 7دیرپائین سے امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق، این اے 16ایبٹ آباد سے سعید مغل ، این اے 20مردان سے ڈاکٹر عطاء الرحمن، این اے 26نوشہرہ سے قاضی حسین احمد کے صاحبزادے آصف لقمان قاضی، این اے 28 پشاورسے صابر حسین اعوان اور این اے 31پشاور سے محمد صدیق الرحمن پراچہ جماعت اسلامی کے امیدوار ہوں گے۔

اسی طرح صوبائی اسمبلی کی نشستوں پی کے 7سوات پر سابق صوبائی وزیر حسین احمد کانجو، پی کے 8 سوات مولانا فضل سبحان ، پی کے 12 دیر بالاسابق سینئر صوبائی وزیربلدیات عنایت اللہ خان، پی کے 15 دیر پائین سابق صوبائی وزیر مظفر سید ایڈووکیٹ، پی کے 16 دیر پائین اعزازالملک افکاری، پی کے 17 دیر پائین سعید گل، پی کے 55مردان سابق وزیر فضل ربانی ایڈووکیٹ، پی کے 58چارسدہ حاجی احسان اللہ خان، پی کے 66 پشاور سابق وزیر حافظ حشمت خان، پی کے 72پشاور کاشف اعظم چشتی اور پی کے 78پشاور بحر اللہ خان شامل ہیں۔

سینیٹر مشتاق احمد خان نے کہا کہ تمام امیدواروں کی تفصیلی فہرست آج (30جون )جاری کی جائے گی۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے سینیٹر مشتاق احمد خان نے کہا کہ گفت و شنید کی کئی نشستوں کے بعد ایم ایم اے کی قیادت نے قبائلی اضلاع کو اوپن /آزاد چھوڑنے کا فیصلہ کیا ہے۔ فیصلے کے مطابق ایم ایم اے کی جماعتوں کے امیدوار قبائلی اضلاع میں آزاد حیثیت میں انتخابات میں حصہ لیں گے اور کوئی بھی امیدوار ترازو، کتاب یا قلم کے انتخابی نشان سے انتخاب نہیں لڑے گا بلکہ تمام امیدوار آزاد امیدواروں کو جاری ہونے والے انتخابی نشان سے انتخابات میں حصہ لیں گے۔

انہوں نے کہا کہ متحدہ مجلس عمل پاکستان میں حقیقی تبدیلی لانے کی خواہاں ہے۔پاکستان میں حقیقی تبدیلی یہ ہوگی کہ یہاں اسلام کا پرچم لہرائے ۔ پشتون قوم اپنے آبائو اجداد کی روایات کو مٹنے نہیں دے گی ۔ ہم اسلام کے لیے زندہ رہنا اور اسلام کے لیے مرنا جانتے ہیں ۔ خیبر پختونخوا کے اسلام پسند عوام نے سیکولر ایجنڈے اورمغرب کی سازشوں کو ناکام بنادیاہے ۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کو اقبال اور قائد کے خواب کے مطابق اسلامی ، فلاحی اور ترقیافتہ ملک بنائیں گے۔ملک کی لوٹی ہوئی دولت واپس لائیں گے ۔ مفت تعلیم اور علاج معالجے کی مفت سہولیات ہماری فلاحی ایجنڈے کے نمایاں نقاط ہیں، مفت اور فوری انصاف کے بغیر کوئی معاشرہ ترقی نہیں کرسکتا ، ایم ایم اے کی حکومت میں شہریوں کو مفت اور فوری انصاف فراہم کیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ کشمیر کی آزادی بھی ہمارے ایجنڈے کا بنیادی نقطہ ہے، فلسطین، روہنگیا اور دیگر اسلامی ممالک کو حقوق دلانے کے لئے عالمی پلیٹ فارم کو متحرک کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ ایم ایم اے پاکستان کے عوام کے لیے آئینہ ہے ۔ پاکستان میں دینی ووٹرز اور سرفروشان اسلام ہی اصل قوت ہیں اب یہ ووٹ سیکولر اور لبرل ازم کو بچانے والی پارٹیوں کی بجائے اسلامی اتحاد متحدہ مجلس عمل کو ملے گا۔ ہم مساجد ، خانقاہوں اور امام بارگاہوں کو متحد کر کے سیکولرازم و مفاد پرستی کو شکست دیں گے ۔انہوں نے کہا کہ اقتدار میں آکر عیش و عشرت اور امریکی غلامی کا نظام الٹ دیں گے۔