چکوال، قومی اسمبلی کے 2 حلقوں میں مسلم لیگ (ن)، پی ٹی آئی اور مسلم لیگ (ق) کے امیدواروں کے امیدواروں کے درمیان کانٹے دار مقابلے کا امکان

بدھ 4 جولائی 2018 12:50

اسلام آباد/چکوال ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 04 جولائی2018ء) آئندہ عام انتخابات میں چکوال سے قومی اسمبلی کے 2 حلقوں میں مسلم لیگ (ن)، پی ٹی آئی اور مسلم لیگ (ق) کے امیدواروں کے امیدواروں کے درمیان کانٹے دار مقابلے کی توقع کی جارہی ہے۔ قومی اسمبلی کا حلقہ این اے 64 چکوال شہر کے مرکزی حصے اور اس کے مضافاتی دیہی علاقوں نیلہ دلہہ، ملہال مغلاں، پیر پھلاہی، سہگل آباد، ربال، سرکال، چک باقر شاہ، چواہ سیدن شاہ، آڑا بشارت، درمیال، ڈھلوال سمیت کہون کے تمام علاقے پر مشتمل ہے۔

اس حلقے سے دیگر جماعتوں اور آزاد حیثیت میں الیکشن میں حصہ لینے والے امیدواروں کے علاوہ پاکستان مسلم لیگ (ن) کے امیدوار میجر (ر) طاہر اقبال اور پی ٹی آئی کے امیدوار سردار ذوالفقار دلہہ ایک دوسرے کے مد مقابل ہیں۔

(جاری ہے)

اسی حلقے سے چکوال کی ممتاز سیاسی شخصیت سردار غلام عباس کو پی ٹی آئی نے ٹکٹ دیا تھا تاہم ریٹرننگ آفیسر کی جانب سے ان کے کاغذات نامزدگی مسترد ہوئے جس کے بعد انہوں نے لاہور ہائی کورٹ سے رجوع کررکھا ہے تاہم اس دوران پی ٹی آئی نے سردارغلام عباس سے ٹکٹ واپس لے کر ان کی جگہ سردار ذوالفقار دلہہ کو اپنا امیدوار نامزد کردیا ہے۔

لاہور ہائی کورٹ سے سردار غلام عباس کے حق میں فیصلہ آنے کی صورت میں وہ کیا فیصلہ کرتے ہیں اس حوالے سے ابھی کچھ کہنا قبل ازوقت ہوگا۔ علاقے کی ممتاز سیاسی و سماجی شخصیت ملک خالد نوابی نے ’’اے پی پی‘‘ سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ اس مرتبہ اس حلقے میں کانٹے دار مقابلے کی توقع کی جارہی ہے۔ میجر (ر) طاہر اقبال کئی بار اس حلقے سے مسلم لیگ (ن) کے ٹکٹ پر منتخب ہوچکے ہیں۔

اس سے قبل ان کے چچا اور سسر جنرل (ر) عبدالمجید ملک اس حلقے سے مسلم لیگ (ن) کی نمائندگی کرچکے ہیں۔ مسلم لیگ (ن) کا اپنا ووٹ بینک موجود ہے تاہم موجودہ سیاسی منظرنامے کو دیکھا جائے تو اس حلقے سے بھی اس مرتبہ کانٹے دار مقابلے کی توقع کی جارہی ہے حالانکہ اس سے قبل اس حلقے سے مسلم لیگ (ن) کے علاوہ کسی کو بھی نمائندگی کا موقع نہیں ملا۔ قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 65 تلہ گنگ شہراور اس کے مضافاتی دیہی علاقے ونہار کے مکمل علاقے، کلر کہار، ٹمن، لاوہ، دندہ شاہ بلاول سمیت دیگر علاقوں پر مشتمل ہے۔

اس حلقے میں مسلم لیگ (ن) کے سردار فیض ٹمن اور پاکستان مسلم لیگ (ق) اور پی ٹی آئی کے مشترکہ امیدوار چوہدری پرویز الہٰی کے درمیان مقابلہ ہوگا۔ اس حلقے سے پچھلی مرتبہ پاکستان مسلم لیگ (ن) کی طرف سے سردار ممتاز ٹمن رکن قومی اسمبلی رہ چکے ہیں۔ اس مرتبہ ممتاز ٹمن چوہدری پرویز الہٰی کی حمایت کررہے ہیں۔ علاقے کی ممتاز سماجی شخصیت سردار غلام عباس کی بھی چوہدری پرویز الہٰی کو حمایت حاصل ہے۔ علاقے کے سیاسی مبصرین کے مطابق چوہدری پرویز الہٰی کے اس مرتبہ اس حلقے سے کامیابی کے امکانات زیادہ ہیں۔