ریلوے آپریشنز باالخصوص پسنجر سیکٹر میں بلوچستان کو اہمیت ،گنجان آبادیوں میں زیادہ محفوظ بنا یا جائے ‘روشن خورشید بھروچہ

خصوصی لوکوموٹیوز امپورٹ کیے جا رہے ہیں جو کوئٹہ سمیت بلوچستان کے پہاڑی علاقوں کیلئے ہونگے‘ نگران وزیر ریلویز

بدھ 4 جولائی 2018 21:48

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 04 جولائی2018ء) نگران وفاقی وزیر ریلویز روشن خورشید بھروچہ نے کہا ہے کہ وہ آج ریلوے کی وزیر ہیں اور نگران حکومت کی آئینی مدت پوری ہونے کے بعد ریلوے کی سفیر ہوں گی۔ وہ ریلوے ہیڈکوارٹرز لاہور میں ریلوے کے نظام، انفراسٹرکچر اور کارکردگی بارے بریفنگ اجلاس سے خطاب کر رہی تھیں۔ ریلوے ہیڈکوارٹرز پہلی مرتبہ آمد پر وفاقی وزیر ریلویز کا پرتپاک استقبال کیا گیا۔

انہیں ریلوے پولیس کی طرف سے گارڈ آف آنر پیش کیا گیا اور سی ای او نے یادگاری شیلڈ پیش کی۔ چیف ایگزیکٹو آفیسر پاکستان ریلویز محمد آفتاب اکبر، ایڈیشنل جنرل منیجر ٹریفک عبدالحمید رازی اور دیگر افسران کی طرف سے آپریشنز اور کارکردگی پر وفاقی وزیرریلویز کو تفصیلی بریفنگ دی گئی۔

(جاری ہے)

وفاقی وزیر ریلویز روشن خورشید بھروچہ کوریلوے کی آمدن کے بارے میں آگاہ کیا گیااور بتایاگیا کہ چھ برسوں کے دوران ریلوے کی آمدن میں ساڑھے تیس ارب روپوں کا خطیر اضافہ ہواہے جس سے ریونیو 18.1 ارب سے بڑھ کے 48.6 ارب ہو گیاہے۔

انہوں نے افسران کی کارکردگی کو سراہا اور کہا کہ میں آج ریلوے کی وزیر ہوں کل سفیر ہوں گی، ریلوے کی کارکردگی کی چیئرمین سینٹ سمیت سب تعریف کر رہے ہیں، ریلوے کے اوقات کار کی پابندی اور صفائی کو سراہا جا رہا ہے، تعریف پیسوں سے نہیں خریدی جا سکتی ہماری محنت اور اچھے کام خُدا بھی دیکھ رہا ہے۔وفاقی وزیر ریلویز نے ہدایت کی کہ ریلوے آپریشنز باالخصوص پسنجر سیکٹر میں بلوچستان کو اہمیت دی جائے اور کراچی سمیت ملک بھر میں ٹریک کے قریب گنجان آبادیوں میں ٹرین آپریشن کو باالخصوص بچوں کے لئے زیادہ محفوظ بنا یا جائے جس میں صوبائی اور مقامی حکومتوں کو ریلوے سے تعاون کرنا چاہیے۔

انہوں نے ہدائت کی کہ کوئٹہ میں بھی ریلوے کے سکول قائم کئے جائیں۔ وفاقی وزیر روشن خورشید بھروچہ نے مزید کہا کہ ریلوے کی طرف سے بزرگ شہریوں کو 50فیصد رعائیت قابل تعریف ہے اور معذور افراد کوبھی خصوصی رعائیت دی جائے۔ بریفنگ کے دوران وفاقی وزیر کو بتایا گیا کہ پاکستان ریلوے 20خصوصی لوکوموٹیوز امپورٹ کر رہا ہے جو کوئٹہ سمیت بلوچستان کے پہاڑی علاقوں کے لئے ہوں گے۔

اُنہیں یہ بھی بتایا گیا کہ پاکستان ریلوے نے اپنے تاریخی ورثے کو محفوظ رکھا ہے اور اس سلسلے میں گولڑہ ریلوے اسٹیشن پر ریلوے میوزیم بنا یا گیاہے۔وفاقی وزیر ریلویز کو ریلوے سکولوں کی کارکردگی کے بارے میں بھی آگاہ کیا گیا کہ ریلوے سکولوں کا نتیجہ نوے فیصد رہا، سپورٹس کا بجٹ 75 لاکھ سے بڑھ کے ساڑھے تین کروڑ ہو گیاجس کی وجہ سے ریلوے کی قومی ٹیموں میں نمائندگی ہے اور ریلوے کے کھلاڑی گولڈ میڈل بھی جیت رہے ہیں حال ہی میں کوئٹہ میں ہونے والی نیشنل چیمپئن شپ میں باکسنگ ٹرافی بھی ریلوے کے نام رہی ہے۔

وفاقی وزیر ریلویز کو یہ بھی بتایا گیا کہ پاکستان ریلوے روزانہ فریٹ کی 62 جبکہ 110 پسنجر ٹرینیں چلا رہا ہے اس کے علاوہ ریلوے کے پاس 455 لوکوموٹیو، 1460 پسنجر کوچز اور 16085 فریٹ ویگنیں ہیں۔بریفنگ کے دوران وفاقی وزیر ریلویز کو بتایا گیا کہ پاکستان ریلویز کا لینڈ ریکارڈ کمپیوٹرائزڈ ہے اور 3839 ایکڑ زمین پر قبضہ چھڑوا لیا گیاہے جبکہ ریلوے کے مقدمات جیتنے کی شرح 83.6 فیصد ہے۔

چیف ایگزیکٹوآفیسر محمدآفتاب اکبر نے کہا کہ پاکستان ریلوے قومی ادارہ ہے اس میں بہتری کا سفر جاری رکھا جائے گا۔بریفنگ کے دوران ایڈیشنل جنرل منیجر ٹریفک عبدالحمید رازی نے بتایا کہ ریلوے نے ہمیشہ کرائے بڑھانے کی بجائے کم کئے اور عوام کو سہولت دیتے ہوئے ساڑھے تیرہ ملین مسافروں کا اضافہ کیاہے۔علاوہ ازیں وزیر ریلویز نے ورکشاپس ڈویژن کا تفصیلی معائنہ کیا جہاں انہوں نے دورے کے دوران انجنوں کی اوورہالنگ، پسنجر ٹرینوں کی اپ گریڈیشن سمیت مختلف شاپس کا معائنہ کیا اور کارکنوں کے کام کی تعریف کی۔

ڈویژنل سپرنٹندنٹ ورکشاپ غلام قاسم نے وزیر ریلویز کو ورکشاپ ڈویژن کی کارکردگی اور درپیش مسائل کے متعلق مکمل بریفنگ دی۔وزیر ریلویز نے لوکوشاپ مغلپورہ میں ایروکریا کا پودا بھی لگایااور فائر سٹیشن کے کنٹرول روم کا معائنہ بھی اور قیام پاکستان سے پہلے فائر فائٹنگ میں استعمال ہونے والے آلات اور نئے آلات گہری دلچسپی لیتے ہوئے کارکنوں کی تعریف کی۔ورکشاپ دورے کے دوران وفاقی وزیر ریلویز روشن خورشید بھروچہ کو چیف ایگزیکٹوآفیسر محمدآفتاب اکبر نے سوینیئرکے طور پر کارکنوں کے ہاتھ سے بنے ہوئے انجن کا تحفہ پیش کیا۔