الیکشن کمیشن نے سینیٹرز کے الزامات مسترد کر دیئے

الیکشن کمیشن ایک خود مختار آئینی ادارہ ہے، جو مکمل غیر جانبداری اور آزادی کے ساتھ کام کر رہا ہے ،ْترجمان

اتوار 22 جولائی 2018 22:00

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 جولائی2018ء) الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) نے عام انتخابات کے حوالے سے ادارے کے کردار اور فوجی افسران کو مجسٹریٹ کے اختیارات دینے سے متعلق سینیٹرز کے تحفظات اور الزامات کو مسترد کردیا۔ترجمان الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری بیان کے مطابق الیکشن کمیشن ایک خود مختار آئینی ادارہ ہے، جو مکمل غیر جانبداری اور آزادی کے ساتھ کام کر رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ارکان سینیٹ کے تحفظات بے بنیاد اطلاعات پر مبنی ہیں، سپریم کورٹ ورکرز پارٹی کیس میں الیکشن کمیشن کے اختیارات کا تعین کرچکی ہے اور پہلی بار سیکیورٹی اہلکار ضابطہ اخلاق اور حلف کے تحت کام کریں گے۔انہوںنے کہا کہ پولنگ اسٹیشنز پر تعینات فوجی اہلکار کسی بھی غیر قانونی کام کی اطلاع پہلے پریذائیڈنگ افسر کو دیں گے، پریذائیڈنگ افسر کی جانب سے کوئی اقدام نہ اٹھانے پر اہلکار اپنے انچارج افسر کو اطلاع دیں گے۔

(جاری ہے)

ترجمان نے کہا کہ پاک فوج کے انچارج افسر کے پاس مجسٹریٹ کے اختیارات ہوں گے اور فوجی افسر مجسٹریٹ کے اختیارات ضابطہ اخلاق کے تحت استعمال کریگا۔ترجمان نے واضح کیا کہ اعلیٰ آئینی ادارے پر الزامات لگا کر اس کے اختیارات میں مداخلت کی کوشش کا کوئی فائدہ نہیں ہوگا۔یاد رہے کہ سینیٹ میں اپوزیشن لیڈر اور پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کی رہنما شیری رحمن نے انتخابات کے دوران فوجی اہلکاروں کو مجسٹریٹ کے اختیارات تفویض کرنے پر سوال اٹھاتے ہوئے واضح کیا تھا کہ اختیارات کی تقسیم سے مسائل پیدا ہوں گے۔