راحیل شریف نے بھی بیرون ملک ملازمت اختیار کر لی

قانون کے مطابق کوئی افسر ریٹائرمنٹ کے دو سال بعد تک ملازمت نہیں کر سکتا ریٹائرمنٹ کے فوری بعد جنرل پاشا نے بھی ملازمت کیسے اختیار کی؟ چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین بدھ 1 اگست 2018 14:31

راحیل شریف نے بھی بیرون ملک ملازمت اختیار کر لی
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ یکم اگست 2018ء) : سپریم کورٹ آف پاکستان میں ججز اور سرکاری افسران کی دوہری شہریت سے متعلق چیف جسٹس کے از خود نوٹس کی سماعت ہوئی ،کیس کی سماعت کے دوران سیکرٹری دفاع نے کہا کہ آئی ایس آئی کے سابق سربراہ جنرل پاشا بیرون ملک چلے گئے۔ چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ ریٹائرمنٹ کے فوری بعد جنرل پاشا نے ملازمت کیسے اختیار کی ؟قانون کے مطابق کوئی افسر دو سال تک ملازمت نہیں کر سکتا۔

راحیل شریف نے بھی بیرون ملک ملازمت اختیار کی۔ کیا قانون کا اطلاق فوجی افسران پر نہیں ہوتا ؟ راحیل شریف اور احمد شجاع پاشا کیسے بیرون ملک چلے گئے؟ ان کے پاس حساس نوعیت کی معلومات ہیں۔ان لوگوں کو سالوں تک باہر نہیں جانا چاہئیے تھا۔

(جاری ہے)

ایسے لوگوں کو تو سکیورٹی دینی چاہئیے تھی۔ کیسے ریٹائرمنٹ کے فوری بعد شجاع پاشا نے ملازمت اختیار کر لی؟ سیکرٹری دفاع نے کہا کہ دونوں افسران این او سی لے کر باہر گئے ہیں۔

چیف جسٹس نے کہا کہ صحافی بات کرتے رہتے ہیں کہ ایسے ایشوز عدالت نہیں اُٹھا رہی۔ ہم ایسے ایشوز اُٹھا رہے ہیں۔ اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ 27 ایسے افسر ہیں جن کی دوہری شہریت ہے۔ عدالت نے کہا تھا کہ ایک پاکستانی سفیر کی دوہری شہریت ہے۔ اس سفیر کی دوہری شہریت نہیں ہے۔ ایف آئی اے نے کافی افسران کی دوہری شہریت کی شناخت کی ہے۔ ایسے افسر بھی ہیں جن کے رشتہ داروں کی دوہری شہریت ہے۔

افسران کے رشتہ داروں کی دوہری شہریت پر بھی تحفظات ہیں۔ متعدد سرکاری افسران کی بیویاں بھی دوہری شہریت رکھتی ہیں۔ کچھ افسران نے خود بتایا اور کچھ کو ایف آئی اے نے شناخت کیا۔ چیف جسٹس نے کہا کہ جس شخص کی دوہری شہریت ہے وہ پاکستان کا بھی شہری ہے۔جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا کہ اس کیس میں معاون تین میں سے دو اب سپریم کورٹ کے ججز ہیں۔

، چیف جسٹس نے کہا کہ اب بطور جج ان کے نظریات مختلف ہیں۔عدالت کے معاون کا نکتہ نظر عدالت پر لاگو نہیں ہوتا۔ عدالت پر منحصر ہے کہ وہ نکتہ نظر تسلیم کرے یا نہیں۔ سماعت کے دوران اٹارنی جنرل نے عدالت میں بتایا کہ افغانستان اور روس دوہری شہریت کی اجازت نہیں دیتے۔ دوہری شہریت رکھنےو الوں کو سرکاری ملازم نہیں ہونا چاہئیے۔ یاد رہے کہ چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے سرکاری افسران اور ججز کی دوہری شہریت کے معاملے پر از خود نوٹس لیا تھا۔