متحدہ اپوزیشن میں مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی بھی متحد، اندرونی مخالفت ہو گئی
دونوں جماعتوں کے اندر بڑے گروپس اس اتحاد سے ناخوش ہیں
سمیرا فقیرحسین جمعہ 3 اگست 2018 12:03
(جاری ہے)
اس بڑے گروپ کا کہنا ہے کہ ہم پر پہلے ہی گذشتہ دور حکومت میں مسلم لیگ ن کے ساتھ فرینڈلی اپوزیشن کا الزام عائد کیا جاتا ہے اور ایسے میں اب اس طرح اکھٹے ہونے سے عوام کو یہی تاثر جا رہا ہے کہ جیسے تمام سیاسی جماعتیں پاکستان تحریک انصاف سے خوفزدہ ہیں اور اسی لیے متحد ہو گئی ہیں۔
دوسری جانب ذرائع نے بتایا کہ مسلم لیگ ن کے اندر بھی ایک بڑے گروپ نے اس معاملے کو مسلم لیگ ن کے خلاف سازش قرار دیا ہے ۔مسلم لیگ ن کے اندر ایک بڑے گروپ کا کہنا ہے اسپیکر کے انتخاب میں پاکستان پیپلزپارٹی ہم سے ووٹ لے کر وزیر اعظم کے انتخاب میں ہاتھ نہ کر جائے اور اگر ایسا ہوا تو ہماری سیاست یکسر ختم ہو جائے گی ۔ ہم نے اپنی انتخابی مہم میں جس کے خلاف نعرے لگائے ، جسے چور کہا ، اب اس کے ساتھ بیٹھنے سے ہماری پوزیشن مزید خراب ہو جائے گی ۔ مسلم لیگ ن کے سینئیر رہنماؤں نے یہاں تک کہہ دیا ہے کہ اگر ہم ایسا کر کے پاکستان تحریک انصاف کو مضبوطی بخشتے اور اپنی سیاسی موت کو دعوت دے رہے ہیں ، تو کیا متحدہ اپوزیشن نوازشریف کے معاملے پر ہمارا ساتھ دے گی؟ پاکستان پیپلز پارٹی کے اندر یہ بھی منصوبہ بندی کی جا رہی ہے کہ کسی طریقہ سے پہلے ان سب سے اسپیکر کے لیے ووٹ لے لیں اور ساتھ میں ن لیگ کو وزیر اعظم کے لیے ووٹ دینے کی پیشکش کر کے ان کا اُمیدوار نامزد کروا کر اس کے بدلے میں اپوزیشن لیڈر اپنا بنانے کی کوشش کریں۔ کیونکہ اگر متحدہ اپوزیشن کی حکومت بن گئی تو پھر وزارتیں بھی لیں گے اور اگر متحدہ اپوزیشن ناکام ہوئی تو پھر پہلے جو ہمیں اسپیکر کے زیادہ ووٹ ملے ہوں گے اسی بنا پر ہم یہ مطالبہ کریں گے کہ اپوزیشن لیڈر ہمارا ہو۔ کچھ ذرائع نے یہ بھی بتایا کہ پاکستان پیپلزپارٹی نے باقاعدہ ایک سیاسی گیم کھیلی ہے تاکہ ایک تیرسے دو شکار کیے جا سکیں جس کے مطابق ایک اپوزیشن لیڈر کی سیٹ لینے اوردوسرا ن لیگ کو اسمبلی کے اندر نقصان پہنچایا جائے گا۔پاکستان پیپلز پارٹی کے اندر مسلم لیگ ن کے بیانیے کو لے کر بھی بحث کی جا رہی ہے۔ پاکستان پیپلز پارٹی کے سینئیر رہنماؤں نے اسمبلی کے اندر مسلم لیگ ن کے بیانیے اور نواز شریف کی سزا سے متعلق کسی بھی بحث میں نہ پڑنے کا فیصلہ کیا ہے۔ پیپلز پارٹی ذرائع نے بتایا کہ وقتی طور پر مسلم لیگ ن کی حمایت حاصل کر لی جائے گی لیکن اگر اسمبلی میں مسلم لیگ ن نے اپنے بیانیے کو فروغ دینے یا نواز شریف کی سزا اور بیماری پر بات کرنے کی کوشش کی تو پیپلز پارٹی ہرگز مسلم لیگ ن کا ساتھ نہیں دے گی۔مزید اہم خبریں
-
انوارالحق کاکڑ اور حنیف عباسی کی تکرار درحقیقت قومی خزانے کی چوری میں ملوث کرداروں کا اعتراف جرم ہے
-
پی ٹی اے نے ٹیکس ریٹرن فائل نہ کرنے والوں کی موبائل سمز بلاک کرنے کی تجویزمستردکردی
-
ایک اور آٹو کمپنی کا گاڑی کی قیمت میں لاکھوں روپے کی کمی کا اعلان
-
گرمیوں کے آغاز پر عوام پر نیا "بجلی بم" گرانے پر غور
-
چیف جسٹس کی مدت ملازمت میں توسیع شرم ناک عمل ہو گا
-
صنعت کار انڈسٹری لگائیں ، منافع کمانا آپ کا حق ہے‘بجٹ میں صنعتی پالیسی لا رہے ہیں.رانا تنویر حسین
-
ملک کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے کے لیے مل کر کام کرنا ہوگا، 27سو ارب کے محصولات کی ریکوری کیلئے قانون بن چکا ہے ، ملک موجودہ محصولات سے تین گنا زیادہ محصولات اکٹھا کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے،محمد شہبا ز ..
-
سعودی عرب زراعت ، معدنیات، آئی ٹی،آئل ریفائنری ، سولر، پاورڈسٹری بیوشن اورپاور پروڈکشن میں سرمایہ کاری کرنے میں دلچسپی رکھتا ہے.وفاقی وزیرپیٹرولیم
-
ریونیوکلیکشن سب سے بڑا چیلنج ہے، سالانہ وصولیوں کا ہدف تین سے چار گنا کرپشن ،فراڈ اور لالچ کی نظر ہورہا ہے. شہبازشریف
-
بلاول بھٹو نے وزیراعظم سے ملاقات میں کابینہ میں شامل ہونے کیلئے مثبت جواب دیا
-
چیف جسٹس کی مدت کا فکس ہونا عدالت کے وسیع تر مفاد میں ہے
-
حافظ نعیم الرحمن سے محمود اچکزئی، اسد قیصر کی ملاقات، احتجاجی تحریک میں شمولیت کی دعوت قبول کر لی
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.