فراری ملک اور قوم کے مفاد ہتھیار ڈال دیں، گہرام بگٹی کی اپیل

ہفتہ 4 اگست 2018 17:51

ڈیرہ بگٹی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 04 اگست2018ء) بلوچستان اسمبلی کے حلقہ پی بی 10 ڈیرہ بگٹی سے نومنتخب رکن نوابزادہ گہرام بگٹی نے کہا ہے کہ ہم نے ماضی کی غلطیاں اور تلخیوں کو بلا کر مخالفین سمیت ہرمکتبہ فکر سے تعلق رکھنے والوں کو پاکستان اور ڈیرہ بگٹی سمیت بلوچستان کے وسیع تر مفاد تعمیر وترقی اور امن کی بحالی کے لئے ساتھ لے کر چلنا ہے اس لئے ہتھیار اٹھا نے والے بھائیوں سے ملک اور قوم کے مفاد کے لئے ہماری گزارش ہے کہ وہ ہتھیار پھینک کر ہماراساتھ دیں کیونکہ نفرتوں سے صرف تباہی وبربادی پھیلتی ہے ہمارا اور پارٹی کا ایجنڈا صرف پاکستان ملک اور قوم کی ترقی پر منحصر ہے ان خیالات کا اظہار انہوں نے ’’ آن لائن‘‘ سے بات چیت کر تے ہوئے کیا انہوں نے کہا ہے کہ غیروں کے بہکاوے میں ہتھیار اٹھانے والے بھائی ہتھیار پھینک کر بلوچستان اور پاکستان کے ترقی میں ہمارا ساتھ دیں یہ ملک بہت خوبصورت اور پیار کرنے والا ملک ھے ملک تمام تلخیوں کو بھلا کر انہیں گلے لگانے کو تیار ھے نوابزادہ گہرام بگٹی نے ڈیرہ بگٹی کے ترقی کے لئے اپنے منصوبہ جات بتاتے ہوئے کہا کہ وہ اس علاقے کو کمرشل زون بنانے کے لئے ایمانداری سے کام کریں گے اور ان کے منصوبے میں سب سے اہم راجن پور ٹو بختیار آباد اور کوئٹہ روڈ ھے جو کہ براستہ ڈیرہ بگٹی اور لہڑی سبی اور پھر کوئٹہ پہنچے گی اسطرح یہ علاقہ بذریعہ مواصلات قومی دھارے میں شامل ہوجائے گی اور اسی شاہراہ کے بدولت نہ صرف ڈیرہ بگٹی یا بلوچستان بلکہ ہمارا پورا ملک ایک نئی ترقی کی عروج کو پہنچے گی کیونکہ یہ راستہ انڈس ہائی وے ٹو کوئٹہ کے مقابلے میں بھی بہت ہی قریب تر ہوگی اس کے علاوہ وہ یہاں پاکستان کے سرمایہ کار دوستوں سے بھی رابطے میں ہیں جو یہاں مختلف سیکٹر میں سرمایہ کاری کرنے کو تیار ہیں انہوں نے کہا کہ انہیں ووٹ وڈیرانہ اور شاہی نظام کے خلاف ملے ہیں کیونکہ اس طرح کا نظام پاکستانی آئین میں بھی نہیں ھے اب یہاں صرف وہ نظام چلے گا جو پاکستانی آئین اور قانون کے مطابق ہوگی جبکہ پچھلے 5 سالہ حکومت کو بھی یہاں کے لوگوں نے صرف اسلئے مسترد کردیا کیونکہ انہوں نے نہ صرف سرکاری ملازمتوں میں میرٹ کو پامال کیا بلکہ لوگ بنیادی ضروریات زندگی یعنی پانی صحت اورگیس جیسے سہولت سے بھی محروم رھے نئی حکومت سازی کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف بی این پی مینگل اور ایم ایم اے سمیت تمام پارٹی ان سے رابطے میں ہیں اور جو بھی ان کی پارٹی فیصلہ کرے گی وہ انشااللہ قوم کے امنگوں کے مطابق ہوگی۔